ایک ایرانی عہدیدار نے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’ہم اب بھی پرامید ہیں مگر جائے حادثہ سے آنے والی معلومات بہت تشویشناک ہے۔‘
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ غزہ کے آٹھ تاریخی پناہ گزین کیمپوں میں سے سب سے بڑے جبالیہ کے وسط میں واقع بازار تک اسرائیلی فوج موجود تھی اور بلڈوزر پیش قدمی کے راستے میں آنے والے گھروں اور دکانوں کو مسمار کر رہے تھے۔