’اپنے میچ خود جیتو‘

کرکٹ ورلڈ کپ کے 38 ویں میچ میں انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد ’مسٹر کول‘ کے نام سے مشہور بھارتی کھلاڑی مہیندرا سنگھ دھونی کے خلاف سوشل میڈیا پر تنقید کا بازار گرم ہے۔

 ’مسٹر کول‘ کے نام سے مشہور بھارتی کھلاڑی مہیندرا سنگھ دھونی کے خلاف سوشل میڈیا پر تنقید کا بازار گرم ہے (بشکریہ سوشل میڈیا)

حالیہ ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کے میچز دیکھنا کسی رولر کوسٹر رائیڈ سے کم نہیں۔ اس ٹیم کو ناقابل یقین ٹیم کہا جاتا ہے، جو کبھی بھی میچ بلکہ ٹورنامنٹ کا پانسہ ہی پلٹ کر رکھ دیتی ہے۔

ابھی نیوزی لینڈ اور افغانستان سے میچ سے قبل آثار نظر آرہے تھے کہ پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ سے باہر ہوجائے گی، لیکن گرین شرٹس نے کیویز اور افغان ٹیم کو شکست سے دوچار کرکے نہ صرف پوائنٹس ٹیبل پر اپنی پوزیشن بہتر کی بلکہ قوم کے دلوں میں سیمی فائنل تک کسی نہ کسی طرح پہنچنے کی امیدیں بھی جگا دیں۔

29 جون کو جب پاکستان نے افغانستان کو شکست دی تو پاکستانیوں کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ تھا، لیکن ساتھ ہی یہ فکر بھی تھی کہ ورلڈ کپ میں رہنے کے لیے اب کون سے ’اگر مگر‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

وہ صورتحال کچھ یوں بنی کہ اب بھارت نے انگلینڈ کو ہرانا ہے، اس صورت میں پاکستان کے لیے آسانی ہوتی، بس پھر کیا تھا پاکستانیوں نے شاید پہلی مرتبہ بھارت کی کامیابی کے لیے دعائیں شروع کردیں، لیکن وہ بھارت ہی کیا جو پاکستان کی امیدوں پر پورا اترے۔ ہار گیا انگلینڈ سے اور اس شکست کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا مہیندرا سنگھ دھونی کو، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے زیادہ گیندیں کھیل کر کم رنز بنائے۔

بھارت کی شکست کے بعد اب پاکستان کو دو صورتحال کا مزید سامنا کرنا ہے، ایک تو 5 جون کو اپنے آخری میچ میں بنگلہ دیش کو ہر صورت میں ہرانا ہے اور دوسرا دعا کرنی ہے کہ نیوزی لینڈ اپنے آخری میچ میں انگلینڈ کو ہرا دے، تب ہی پاکستان سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہوسکتا ہے۔

انگلینڈ کے ہاتھوں بھارت کی شکست کی اگر بات کریں تو اسے 338 رنز کا ہدف ملا تھا، لیکن بھارتی بلے باز دھونی نے نہ جانے کیا سوچ کر رنز نہ کرنے کی ٹھانی ہوئی تھی۔ پہلے 10 اوورز میں انہوں نے 28 اور آخری دس اوررز میں 72 رنز بنائے۔ آخری اوور میں بھی صورتحال کچھ زیادہ بہتر نہ رہی اور 30 اوورز میں بھارتی ٹیم 306 رنز ہی بنا پائی اور دھونی ناٹ آؤٹ رہ کر پویلین کو لوٹ گئے۔

ایک میچ تو وہاں گراؤنڈ میں کھیلا گیا اور دوسرا لفظی میچ سوشل میڈیا پر کھیلا گیا، جہاں دھونی کی مخالفت میں میچ فکسنگ جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرنے لگے۔

زیادہ تو لوگوں نے کمنٹیٹر ناصر حسین کے وہ الفاظ شیئر کیے، جب میچ کی صورتحال دیکھ کر انہوں نے تبصرہ کیا کہ ’مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ دھونی کیا کر رہے ہیں؟ انہیں کم از کوشش تو کرنی چاہیے‘ جس پر سابق بھارتی کپتان اور کمنٹیٹر سارو گنگولی نے جواب دیا: ’میں اس کی وضاحت پیش نہیں کرسکتا۔‘

ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا: ’کچھ لیجنڈز اپنے ہاتھوں سے اپنے خون، پسینے سے بنایا ہوا کیریئر تباہ کرتے ہیں۔ دھونی بھی ان میں سے ایک ہیں۔ میرا ہمیشہ سے یہی خیال تھا کہ وہ بھارت کے واحد سپورٹس مین ہیں، لیکن میں غلط تھی۔‘

ایک صارف نے میچ فکسنگ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ تبصرہ کیا: ’بھارتی کرکٹ ٹیم نے کھیلنے کی بہت اچھی اداکاری اور ڈرامہ کیا۔‘

ایک صارف نے دھونی کو ’لگان‘ فلم کے لاکھا سے تشبیہ دی، جس نے فلم میں میچ فکس کیا تھا۔

انجینیئر فرخ نامی ایک صارف نے میم شیئر کی، جس میں دھونی کو ٹیم کے کوچ کے ساتھ کھڑے دکھایا گیا ہے اور ساتھ میں تحریر ہے: ’کوچ نے دھونی سے کہا، آپ تجربہ کار ہیں اور صورتحال کو سنبھال سکتے ہیں، آپ نے 300 رنز سے اوپر جانا ہے لیکن جیتنا نہیں ہے۔‘ جس پر دھونی نے کہا: ’اوکے باس!‘

ایک صارف نے لکھا: ’اگر کوئی اپنے بچوں کو پروفیشنل میچ فکسنگ کی مثال دکھانا چاہتا ہو تو اسے چاہیے کہ انہیں کرکٹ ورلڈ کپ 2019 کا بھارت بمقابلہ انگلینڈ میچ دکھائے۔‘

لیکن اس سب تنقید کے بعد بھی ’مسٹر کول‘ کے نام سے مشہور مہیندرا سنگھ دھونی کی سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک میم نے بازی لوٹ لی، جس میں وہ پلے کارڈ اٹھائے نظر آئے، جس پر تحریر ہے: ’اپنے میچ خود جیتو۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ