راہل گاندھی کانگریس صدارت سے مستعفی

بھارت کی سرکردہ اپوزیشن جماعت کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے پارٹی کی صدارت سے استعفی دے دیا ہے۔

راہل گاندھی نے حالیہ انتخابات  میںشکست کی ذمہ داری بھی قبول کیہے ( اے ایف پی)

بھارت کی سرکردہ اپوزیشن جماعت کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے پارٹی کی صدارت سے استعفی دے دیا ہے۔

راہل گاندھی کی جانب سے حالیہ انتخابات میں وزیر اعظم نریندرا مودی کی ہندو نیشنلشٹ جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ہاتھوں دوسری بار بدترین شکست کی ذمہ داری بھی قبول کی گئی ہے۔

23 مئی کو انتخابات کے نتائج کے اعلان کے فوری بعد انھوں نے پارٹی صدارت سے مستعفی ہونے کی پیشکش کی تھی لیکن پارٹی قیادت کی جانب سے امید کی جا رہی تھی کہ شاید وہ اپنا ارادہ بدل لیں۔

کانگریس نے لوک سبھا کی 543 میں سے صرف 52 نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ بی جے پی 303 نسشتوں پر فاتح رہی ہے۔ یہ 2014 میں کانگریس کی بدترین شکست کے بعد دوسری خراب ترین کارکردگی تھی۔ 2014 میں کانگریس نے صرف 44 نشستیں جیتی تھیں۔ راہل گاندھی اپنی جماعت کا چہرہ مانے جا رہے تھے۔

اپنے کھلے خط میں راہل گاندھی نے لکھا ہے کہ ’کانگریس پارٹی کی خدمت کرنا میرے لیے اعزاز کی بات تھی۔ اس جماعت کے نظریات اور اقدار ہماری خوبصورت قوم کی رگوں میں خون کی طرح دوڑتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انھوں نے وزیر اعظم مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’بی جے پی کی جانب سے ہمارے ملک اور ہمارے آئین پر حملہ کیا گیا ہے۔ میں بی جے پی سے کوئی نفرت یا مخاصمت نہیں رکھتا لیکن میرے جسم کا ہر ایک خلیہ اس بھارت کی مزاحمت کرے گا جیسا بھارت وہ چاہتے ہیں۔‘

راہل گاندھی کے مطابق انتخابات ’منصافانہ اور آزادانہ‘ نہیں تھے۔ ان کے بیان میں کہا گیا کہ بھارتی جنتا پارٹی نے بھارتی میڈیا، عدلیہ اور الیکشن کمیشن کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ 2019 کے انتخابات میں ہمارا مقابلہ ایک سیاسی جماعت نہیں بھارتی ریاست کی پوری مشینری سے تھا۔‘

 

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا