’بھائی میں نے کہا ہی نہیں تھا کہ ہم 500 رنز بنائیں گے‘

’میں نے کہا تھا کہ کوئی معجزہ ہوجائے گا تو 500 رنز ہوجائیں گے‘، پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کی بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے گئے میچ سے قبل خود سے منسوب 500 رنز بنانے کے بیان کی تردید

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نیشنل سٹیڈیم  کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران (ویڈیو سکرین گریب)

پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کرکٹ ورلڈ کپ 2019 میں بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے گئے میچ سے قبل خود سے منسوب 500 رنز بنانے کے بیان کی تردید کردی ہے۔

ورلڈ کپ سیمی فائنلز میں پہنچنے کے لیے پاکستان کو بنگلہ دیش کو 300 سے زائد رنز سے شکست دینی تھی، میچ سے ایک روز قبل ایک پریس کانفرنس میں کپتان سرفراز نے کہا کہ ٹیم  بنگلہ دیش کے خلاف 400 سے 500 رنز بنانے کی پوری کوشش کرے گی تاکہ بڑے ہدف سے جیتنے کا موقع مل سکے۔

اس بیان پر کافی لے دے ہوئی اور سوشل میڈیا پر تبصروں اور ہیش ٹیگز کا بازار گرم رہا، لیکن پاکستان ٹیم یہ ہدف پورا نہ کرسکی اور ورلڈ کپ کی دوڑ سے باہر ہوگئی۔

وطن واپسی کے بعد اتوار کو نیشنل سٹیڈیم کراچی میں کپتان سرفراز احمد ایک پریس کانفرنس کے لیے بیٹھے تاکہ ٹورنامنٹ میں اپنی کارکردگی اور دیگر سوالات کے جوابات دے سکیں۔

اسی دوران ایک صحافی نے 500 رنز بنانے کے بیان کے حوالے سے سوال داغ ڈالا، جس پر سرفراز نے کہا: ’بھائی میں نے کہا ہی نہیں تھا کہ ہم 500 رنز بنائیں گے، میں نے کب کہا تھا؟ میں نے کہا تھا  کہ کوئی معجزہ ہوجائے گا تو 500 رنز ہوجائیں گے اور سامنے والی ٹیم پھر 100 رنز پر آؤٹ ہوجائے گی۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’مجھے تو گراؤنڈ میں لوگوں نے کہا کہ 500 رنز کرنے ہیں تو میں نے کہا انشا اللہ۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پریس کانفرنس کے دوران کپتان سرفراز احمد نے میگا ایونٹ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی بتائی اور کہا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں ٹیم اچھا نہیں کھیل سکی لیکن انگلینڈ کے خلاف اچھا کم بیک کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ’پہلے پانچ میچوں کے بعد میں نے پوری ٹیم کو بلایا اور ان کے سامنے یہ بات رکھی کہ ہم اچھا نہیں کھیل رہے، ہمیں جائزہ لینا چاہیے کہ کہاں کمی ہے، جس کے بعد آخری چار میچوں میں ہم نے اچھا پرفارم کیا۔‘

سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ہم رن ریٹ کی وجہ سے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی نہیں کرسکے، لیکن ٹیم میں شامل تمام کھلاڑیوں نے اپنا کردار ادا کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ’بھارت کے میچ کے بعد لڑکوں کے ساتھ کچھ واقعات ہوئے اور انہیں گراؤنڈ میں اور باہر بھی بہت سی باتوں کا سامنا کرنا پڑا، جس کے حوالے سے ہم نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو رپورٹ بھی کیا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’جب آپ برا کھیلتے ہیں تو تنقید ہوتی ہے، لیکن یہ تنقید کرکٹ پر ہو تو ٹھیک ہے، مگر انڈیا کے میچ کے بعد لڑکوں پر جو تنقید ہوئی، وہ ان کے لیے تکلیف دہ تھی۔‘

ٹیسٹ کی کپتانی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ کرکٹ بورڈ نے کرنا ہے، ’وہ زیادہ بہتر سمجھتے ہیں کہ کون بہتر ہے۔‘

سرفراز کے مطابق: ’انہوں نے مجھے کپتان بنایا تھا، وہی فیصلہ کریں گے کہ انہوں نے مجھے ہٹانا ہے یا بنانا ہے۔‘

ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے سرفراز نے کہا کہ انہیں دونوں کی پوری سپورٹ تھی لیکن جب پانچ میچوں میں پرفارمنس اچھی نہیں رہی تو ان کی کارکردگی بھی خراب ہوئی۔

ورلڈکپ کی فیورٹ ٹیم سے متعلق پوچھے گئے سوال کے حوالے سے سرفراز احمد نے کہا کہ جو ٹیم اچھا کھیلے گی وہی جیتے گی۔

 

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ