ناروے میں فروخت ہونے والی گاڑیوں میں نصف الیکٹرک کارز

رواں سال کے ابتدائی چھ ماہ میں ناروے میں فروخت ہونے والی نئی گاڑیوں میں آدھی مکمل الیکٹرک گاڑیاں ہیں۔ گذشتہ سال کی نسبت الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

اس پیش رفت کا مطلب ہے کہ ناروے الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت کے معاملے میں دنیا کے دیگر ممالک میں سب سے آگے نکل گیا ہے (روئٹرز)

رواں سال 2019 کے ابتدائی چھ ماہ میں ناروے میں فروخت ہونے والی نئی گاڑیوں میں نصف مکمل الیکٹرک گاڑیاں ہیں۔ گذشتہ سال کی نسبت الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

جنوری سے جون 2019 کے درمیان 48.4 فیصد فروخت ہونے والی تمام گاڑیوں میں مکمل الیکٹرک اینجن تھے جبکہ پورے 2018 میں ایسی گاڑیوں کی صرف 31.2 فیصد فروخت ہوئی تھی۔

اسی دوران پیٹرول سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت میں 30 فیصد کمی آئی ہے، جبکہ ہائبرڈ گاڑیوں کی فروخت 20 فیصد سے گر کر 11 فیصد پر آگئی ہے۔

اس پیش رفت کا مطلب ہے کہ ناروے الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت کے معاملے میں دنیا کے دیگر ممالک میں سب سے آگے نکل گیا ہے، جبکہ دوسرے نمبر پر آئس لینڈ ہے جہاں ایسی گاڑیاں 30 فیصد فروخت ہوئی ہیں۔

2016 میں سیاسی منظر نامے پر سیاستدانوں نے آئندہ دس سالوں کے دوران ناروے میں تمام دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر پابندی لگانے، اور الیکٹرک گاڑیوں کے لیے ٹیکس میں چھوٹ کے ساتھ ساتھ مراعات دینے کا عہد کیا تھا۔

ناروے میں الیکٹرک گاڑیوں کے مالکان کو ٹول ٹیکس میں ڈسکاؤنٹ اور معدنی ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں پر عائد ٹیکس سے چھوٹ دی گئی ہے۔

ان پالیسیوں کی وجہ سے ہائبرڈ جن میں الیکٹرک اور فیول جلانے والی گاڑیوں کے مقابلے میں ان برانڈز کی سیل میں اضافہ ہوا ہے جو مکمل الیکٹرک گاڑیاں بناتے ہیں۔

دی انٹرنیشنل انرجی ایجنسی (آئی ای اے) جس میں بڑے پیمانے پر فروخت ہونے والی پلگ ان ہائبرڈز شامل ہیں کے اندازے کے مطابق ناروے میں 2018 میں فروخت ہونے والی تمام گاڑیوں میں 46 فیصد الکٹرک گاڑیاں تھی جو ناروے کو دنیا میں الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے والا سب سے بڑا ملک بناتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آئس لینڈ 17 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ سویڈن آٹھ فیصد کے ساتھ تیسرے اور اس مدت کے دوران امریکہ میں 2.4 فیصد الیکٹرک گاڑیاں فروخت ہوئیں جبکہ برطانیہ میں ایسی گاڑیوں کی فروخت میں 2.1 فیصد کمی آئی ہے۔

آئی ای اے کے مطابق 2018 الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت کے حوالے سے ’ریکارڈ سال‘ تھا، جس کے دوران دنیا بھر میں ایسی گاڑیوں کی فروخت میں 68 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

اس حوالے سے چین سب سے بڑی مارکیٹ رہی ہے جہاں 2018 میں دس لاکھ الیکٹرک گاڑیاں فروخت ہوئیں۔

لیکن جہاں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ ناروے الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے والا سب سے بڑا ملک ہے وہیں معدنی ایندھن اس ملک کی معیشت کا اہم حصہ ہے۔

گیس اور تیل کی برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدن ناروے کی تقریباً تمام برآمدات کا نصف ہے۔

2017 میں ناروے قطر کو بھی پیچھے چھوڑ کر روس کے بعد قدرتی گیس برآمد کرنے والا دنیا کا دوسرا ملک بن گیا تھا۔ ناروے گیس کے حوالے سے یورپی یونین کی طلب کا 25 فیصد پورا کرتا ہے۔

اپریل 2019 میں ناروے کی پارلیمان میں سب سے بڑی جماعت نے ملک کی صنعت کو تجرباتی ڈریلنگ میں مدد کی فراہمی بند کرنے کا کہہ کر بڑا دھجکہ دیا۔

یہ اقدام ایسے وقت میں اٹھایا گیا جب اس سے کچھ دن قبل ہی ناروے حکومت نے آئل فنڈ کی مد میں ایک ٹریلین ڈالر کی منظور دی تھی جبکہ ابھی ونڈ اینڈ سولر پاور منصوبوں پر اربوں لگانے باقی ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی