کم سن شکاری جو 1000 کلومیٹر سفر کے بعد گرفتار ہوئے

گھر پر الوداعی نوٹ چھوڑنے کے بعد چاروں بچے اپنے والدین کی گاڑی میں مچھلیاں پکڑنے کا سامان ڈال کر آسٹریلیا کے مشرقی ساحل کی طرف نکل پڑے تھے۔

پولیس نے بچوں سے تفشیش نہیں کی کیوں کہ والدین یا کسی سرپرست کی غیر موجودگی میں وہ بچوں سے سوالات نہیں کر سکتے (پکسا بے)

آسٹریلیا میں چار بچےاپنے گھر سے ایس یو وی گاڑی لے کر ایک ہزار کلو میٹر سے زیادہ کا سفر کرنے کے بعد پولیس کے ہتھے چڑھ گئے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹ پریس کے مطابق، پولیس افسر ولیمز نے سوموار کو صحافیوں کو بتایا کہ گھر پر الوداعی نوٹ چھوڑنے کے بعد دس سے 14 سال کی عمر کے یہ بچے اپنے والدین کی گاڑی میں مچھلیاں پکڑنے کا سامان ڈال کر آسٹریلیا کے مشرقی ساحل کی طرف نکل پڑے تھے جہاں اگلے روز پولیس نے ان کو روک لیا۔

انہوں نے کہا جب پولیس نے گاڑی کو ریاست نیو ساؤتھ ویلز  میں گریفٹن کے قریب رات 10 بج کر 40 منٹ پر  روکا تو  بچوں نے دروازے لاک کرلیے اور  باہر آنے سے انکار کر دیا۔

ولیمز  نے کہا اس پر ایک پولیس اہلکار نے ان کی ’نسان پیٹرول‘ گاڑی کی ایک کھڑکی کو ڈنڈوں کی مدد سے توڑا، اس گاڑی کے متعلق چوری کی رپورٹ درج کرائی گئی تھی۔

پولیس کو اس بارے میں معلومات نہیں تھی کہ کون سا بچہ یا بچے اس گاڑی کو ریاست کوئینز لینڈ سے اتنے طویل فاصلے تک چلا کر لے آئے یا انہوں نے ایسا کیوں  کیا۔

ان بچوں میں 14 سالہ لڑکا، 13 سال کے دو لڑکے اور دس سال کی ایک لڑکی شامل تھی اور یہ راک ہیمپٹن قصبے سے ہفتے کو روانہ ہوئے تھے۔

ولیمز نے مزید کہا بظاہر ایسا لگتا ہے کہ بچوں نے ممکنہ طور پر باری باری ڈرائیونگ کی تھی۔

انہوں نے کہا: ’یہ طویل مسافت ہے۔ راک ہیمپٹن سے گرافٹن تک ایک ہزار کلو میٹر سے زیادہ کا فاصلہ ہے اور یہ تصور کرنا مشکل ہے کہ صرف ایک شخص دو روز تک مسلسل ڈرائیونگ کر سکتا ہے۔‘

ولیمز کے مطابق سفر کے دوران بچوں نے مبینہ طور پر دو جگہوں پر گاڑی میں ایندھن ڈلوانے کے بعد گیس سٹیشنز کو ادائیگی نہیں کی۔

نیو ساؤتھ ویلز میں پولیس نے اس گاڑی کا پیچھا بھی کیا تھا جس کو ممکنہ طور پر ایک 13 سالہ بچہ چلا رہا تھا۔

14 سالہ لڑکا گرافٹن کا رہائشی ہے اسی بِنا پر پولیس کو شک ہے کہ بچوں کی منزل یہ شہر ہی ہو سکتی ہے۔

پولیس نے تاہم بچوں سے تفشیش نہیں کی کیوں کہ والدین یا کسی سرپرست کی غیر موجودگی میں وہ بچوں سے سوالات نہیں کر سکتے۔

ولیمز کا کہنا تھا ان پر فرد جرم عائد کی جائے گی تاہم انہوں نے مبینہ جرائم کی تفصیل نہیں بتائی۔

پولیس اس بارے میں بھی لاعلم ہے کہ ان بچوں کا آپس میں کیا تعلق ہے یا وہ ایک دوسرے کو کیسے جانتے ہیں۔

وہ یہ بھی نہیں جانتے کہ راک ہیمپٹن میں گھر پر چھوڑے گئے الوداعی نوٹ میں بچوں نے کیا لکھا تھا۔

نیو ساؤتھ ویلز کے سکولوں میں اِن دنوں وسط سال کی تعطلات ہیں جبکہ کوئینزلینڈ میں یہ چُھٹیاں سوموار کو ختم ہو گئی ہیں۔

کوئینز لینڈ میں ڈرائیونگ لائنس کے لیے درخواست دینے کے لیے عمر کی حد کم از کم عمر 17 سال ہے۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا