صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد روک دی گئی

کانگریس کے رکن ایل گرین نے ایوان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی قرار داد پیش کی، لیکن اسے 332 کے مقابلے میں 95 ووٹوں کے ساتھ روکا گیا۔

منگل کی شام ایوان کی جانب سے صدر ٹرمپ کی ڈیموکریٹ خواتین سیاست دانوں کے خلاف نسل پرستانہ تنقید کی ’شدید مذمت‘ کی گئی۔ کانگریس کے رکن ایل گرین نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کی قرار داد پیش کی (اے پی)

امریکی کانگریس میں صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کا عمل شروع کرنے کی قرارداد روک دی گئی ہے۔

منگل کی شام ایوان کی جانب سے صدر ٹرمپ کی ڈیموکریٹ خواتین سیاست دانوں کے خلاف نسل پرستانہ تنقید کی ’شدید مذمت‘ کی گئی۔ کانگریس کے رکن ایل گرین نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کی قرار داد پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ ’ان نظریات کے دفاع کے لیے موزوں نہیں ہیں جو امریکہ کو عظیم بناتے ہیں۔‘

ایوان نے ایل گرین کی قرارداد پر ووٹنگ کے بعد اسے فی الحال روک دیا ہے لیکن اسے مکمل طور پر مسترد نہیں کیا گیا۔ 332 کے مقابلے میں 95 ووٹوں کے ساتھ اس قرارداد کو روکا گیا۔

ووٹنگ کا یہ عمل اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مواخذے کا معاملے ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے سردرد بن چکا ہے۔ جہاں ایک جانب ترقی پسند ارکان کی جانب سے اس کو آگے بڑھانے کا کہا جا رہا ہے وہیں ایوان کی سپیکر نینسی پلوسی کا ماننا ہے کہ یہ 2020 میں ہونے والے انتخابات میں پارٹی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔ وہ اس معاملے میں کوئی آخری فیصلہ نہیں کرنا چاہتیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ تیسرا موقع تھا کہ ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے ایل گرین نے صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد پیش کی۔ ان کی جانب سے پیش کی جانے والی پہلی دو قراردادیں بھی ایوان نے روک دی تھیں۔

بدھ کو کی جانے والی ووٹنگ گذشتہ نومبر کے مڈٹرم انتخابات میں ڈیموکریٹس کو حاصل ہونے والی برتری کے بعد پہلی بار کی گئی ہے۔

تاہم اس بار ڈیموکریٹس نے مسترد کرنے کے بجائے 95 ووٹوں سے اس قرارداد کو زندہ رکھا ہے۔ اس سے قبل دو بار کی جانے والی رائے شماری میں 58 اور 66 ڈیموکریٹس نے گرین کی قرارداد کی حمایت کی تھی۔

فی الحال اس قرارداد کے اگلے مرحلے میں جانے کے امکانات نہیں ہیں۔ ٹرمپ کے مواخذے کے حمایتی اس بات سے واقف ہیں کہ مواخذے کی صورت میں کم سے کم سے 40 فیصد ڈیموکریٹس ایسے کسی بھی فیصلے کی حمایت کریں گے۔

ووٹ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے گرین نے کہا: ’اس بارے میں بہت سے طبقات میں تشویش پائی جاتی ہے لیکن کبھی کبھی آپ کو سخت فیصلہ کرنا ہوتا۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ