’ پی ٹی آئی حکومت نے مہاراجہ ہری سنگھ کی یاد تازہ کر دی‘

عمران خان کی حکومت کا پہلا سال مکمل ہونے کو ہے، ایسے میں سوشل میڈیا پر OneYearOfTabdeeli# کا ٹرینڈ زور پکڑ رہا ہے۔

(اے ایف پی)

پاکستان میں عمران خان کی حکومت اگلے مہینے کی 18 تاریخ کو اپنا ایک سال مکمل کر لے گی۔

پہلی مرتبہ وفاق میں حکومت بنانے اور وزیر اعظم بننے والے عمران خان کے لیے پہلا سال کافی کٹھن ثابت ہوا۔ انہوں نے الیکشن 2018 سے قبل اپنے جلسوں میں کئی بڑے وعدے کیے تھے جن پر فی الحال زیادہ پیش رفت نظر نہیں آتی۔

عمران خان کی تقریریں اٹھا کر دیکھی جائیں تو انہوں نے ملک میں کئی انقلابی قوانین متعارف کرانے کے وعدے کیے تھے۔ تاہم، زمینی حقائق یہ ہیں کہ قومی اسمبلی میں 50 سے زائد حکومتی اور پرائیویٹ ممبر بل مختلف کمیٹیوں کے سامنے تاحال توجہ کے منتظر ہیں۔

پہلے سال کے دوران قومی اسمبلی میں اب تک کُل 10 بل منظور ہوئے، جبکہ برطانوی ایوان کی ان گنت مثالیں دینے والے عمران خان وزیر اعظم بننے کے بعد محض 12 دفعہ قومی اسمبلی  آئے۔

عمران خان کی پہلے سال میں سب سے نمایاں کوششیں خراب معیشت کی بحالی اور کرپشن کے خلاف کارروائی شامل ہیں۔ معاشی اصلاحات کی کوششوں کے دوران آئی ایم ایف سے معاہدہ، روپے کی قدر میں گراوٹ اور نتیجتا ہوش ربا مہنگائی، ٹیکسوں کا دائرہ کار بڑھانے  پر تاجروں کے تحفظات وغیرہ شہ سرخیاں بنتے رہے۔

کرپشن کے خلاف قومی احتساب بیورو کی سخت کارروائیوں پر عمران خان کو سیاسی گرم اور گرد آلود تھپیڑوں کا سامنا ہے، جبکہ میڈیا بھی پی ٹی آئی حکومت پر اپنے بازو مروڑنے کا الزام لگا رہا ہے۔

عمران خان کی حکومت کا پہلا سال مکمل ہونے کو ہے، ایسے میں سوشل میڈیا پر OneYearOfTabdeeli# کا ٹرینڈ زور پکڑ رہا ہے، جس میں ناقدین موجودہ حکومت پر خوب تنقید کر رہے ہیں تو حامی بھی پیچھے نہیں۔ مثلا زہرہ کاظمی کے ٹوئٹر ہینڈل سے عمران خان کے لیے دعا مانگی گئی ہے کہ ’اللہ انہیں پاکستان کی خاطر لڑنے کی ہمت عطا کرے۔ ان کا سفر بہت مشکل تھا اور آنے والے دنوں میں بھی مشکلات ہوں گی۔ امید ہے وہ اپنے وعدے پورے کریں گے۔‘

اسی طرح آئی ایم نبیہ نے لکھا ’ہمارے لیڈر نے ہمیں امید دلائی،اپنے خواب پورا کرنے کی ترقی کرنے کی تاکہ ملک کے وقار میں اضافہ ہو‘۔

سعدیہ شوکت نے لکھا کہ ’آپ 30 سالوں کا گند ایک سال میں صاف نہیں کر سکتے لیکن آپ اس گند کے ذمہ داروں کا تعین ضرور ایک سال میں کر سکتے ہیں‘۔

عفیفہ بھٹی نامی ٹوئٹر ہینڈل نے اس ایک سال پر اپنی ناراضی کچھ یوں ظاہر کی: ’بے روزگاری، ہوش ربا مہنگائی، بد حال معیشت، خوراک، کپڑے، بل، تعلیم غرض ہر چیز انتہائی مہنگی ہو چکی ہے۔ عمران خان آپ کو غریبوں کے لیے بھی کچھ کرنا چاہیے۔ آپ کی توجہ صرف زرداری اور نواز خاندان پر ہے‘۔

انصاف کا پاکستان نامی ٹوئٹر ہینڈل نے کہا: ’خاموشی سے قرضے لیتا پھر اشیاء سستی کرتا اور عوام کو مصنوعی خوشی دیتا 5 سال گزار کر چلا جاتا۔لیکن کپتان ہماری نہیں ہماری انے والی نسلوں کی جنگ لڑ رہا ہے۔‘

راشد ربانی نے آئی ایم ایف سے معاہدے کے نتیجے میں ٹیکسوں کی بھرمار پر کچھ یوں لکھا: ’پی ٹی آئی کی حکومت نے ہری سنگھ کی یاد تازہ کرا دی جس نے کشمیر کے مسلمانوں پر ٹیکسوں کی بھرمار کر دی تھی۔‘

 

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ