لاپتہ بھارتی ارب پتی کی لاش دریا کنارے سے برآمد

کیفے کافی ڈے چین کے بانی اور چیئرمین وی جی سدھارتھ سوموار کو منگلورو میں نترواتی دریا کے قریب سے لاپتہ ہوگئے تھے۔

بھارت میں وی جی سدھارتھ  کی کافی چین  کی 1750 برانچیں ہیں (اے ایف پی)

پولیس کے مطابق بھارت کی سب سے بڑی کافی شاپ چین کے مالک وی جی سدھارتھ کی لاش بڑے پیمانے پر تلاش کے بعد ایک دریا کے کنارے سے ملی ہے۔

’کیفے کافی ڈے‘ نامی کافی شاپ چین کے بانی اور چیئرمین وی جی سدھارتھ سوموار کو منگلورو میں نترواتی دریا کے قریب سے لاپتہ ہوگئے تھے۔ ان کے ڈرائیور کے مطابق وہ چہل قدمی کا کہہ کر گئے تھے۔  بھارت میں ان کی کافی چین  کی 1750 برانچیں ہیں۔

’کافی کنگ‘ کے لقب سے مشہور بزنس ٹائیکون کی لاش کی تصاویر کچھ مقامی چینلز پر دکھائی گئیں۔ جبکہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی کچھ ویڈیوز میں ایک کیمرا مین اور رپورٹر کو دریا کنارے ان کی لاش کے قریب کھڑے رپورٹنگ کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ لاش بدھ کی صبح مچھیروں کو ملی جس کے بعد تصدیق کی گئی کہ یہ لاش لاپتہ بزنس مین سدھارتھ کی ہی ہے۔ جنوبی کرناٹکا پولیس کے ڈپٹی کمشنر ششی کانت سنتھیل نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجا جا چکا ہے جس کی رپورٹ کا انتظار ہے۔‘

 سدھارتھ کے لاپتہ ہونے کا معاملہ بھارت میں اہمیت اختیار کر گیا تھا کیونکہ یہاں مشہور بزنس ٹائیکونز کی بہت عزت کی جاتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کی کمپنی کافی ڈے انٹرپرائز لمیٹڈ نے سوموار کو ایک ایمرجنسی بورڈ میٹنگ کی تھی اور سدھارتھ کا دستخط شدہ ایک خط بھی جاری کیا ہے جس میں ان کی جانب سے کہا گیا کہ وہ قرض میں ڈوب چکے ہیں اور نامعلوم ٹیکس افسران انہیں ہراساں کر رہے ہیں۔

بھارتی میڈیا میں اس بارے میں رپورٹ کیا جاتا رہا ہے کہ کیفے کافی ڈے کے کاروبار میں وسعت گذشتہ دو سال کے دوران کافی سست رفتاری کا شکار تھی اور سدھارتھ اپنا کاروبار کوکا کولا کو بیچنے کے لیے کمپنی سے بات چیت کر رہے تھے۔

خط پر 27 جولائی کی تاریخ درج ہے اور پولیس اس کے اصل ہونے کی تصدیق کر چکی ہے۔ خط میں سدھارتھ کمپنی کے کاروباری نقصان کے حوالے سے کہہ رہے ہیں کہ انہیں کاروبار میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے لکھا: ’میں نے کبھی کسی کو دھوکہ دینے یا گمراہ کرنے کی کوشش نہیں کی۔ میں کہوں گا کہ میں نے اپنی پوری کوشش کی ہے۔ میں ان سب لوگوں سے معافی مانگنا چاہوں گا جن کو مجھ پر اعتماد تھا لیکن انہیں میری وجہ سے مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔‘

پولیس نے تصدیق کی ہے کہ سدھارتھ کو آخری بار دریا کے اوپر پل پر دیکھا گیا تھا۔ منگلورو پولیس کے کمشنر سندیپ پٹیل کے مطابق اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ سدھارتھ نے خودکشی کی ہے یا نہیں۔

بھارت کے سٹاک ایکسچینج کے ساتھ منگل کو شیئر کی جانے والی پریس ریلیز میں کافی ڈے انٹرپرائز کا کہنا ہے کہ کمپنی اس صورتحال سے شدید صدمے کا شکار ہوئی ہے۔ ’ہماری دعائیں سدھارتھ کے خاندان اور ان کے عزیزوں کے ساتھ ہیں۔‘

یہ بھی کہا گیا کہ کمپنی ’ایک پیشہ وارانہ اور قابل بزنس ٹیم کے زیر سرپرستی چل رہی ہے‘ اور وہی ٹیم ’اس بات کو یقینی بنائے گی کہ یہ کاروبار جاری رہے۔‘

پریس ریلیز کے جاری ہونے کے بعد ممبئی سٹاک ایکسچینج میں کمپنی کے شیئرز میں 20 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا