جامع قیام امن پاکستان، افغانستان سے ضمانت کا متقاضی: امریکہ

امریکی صدر کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان مفاہمتی عمل سفیر زلمے خلیل زاد کا پاکستان کا دورہ، وزیر اعظم، وزیر خارجہ اور آرمی چیف سے ملاقات۔

گذشتہ روز وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری شدہ بیان کے مطابق خصوصی ایلچی برائے افغانستان مفاہمتی عمل سفیرزلمے خلیل زاد سے ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے افغان امن عمل میں معاونت کے لیے امریکہ اور دوسرے سٹیک ہولڈرز سے رابطے میں رہنے کے عزم کا اعادہ کیا(عمران خان فیس بک آفیشل) ۔

امریکی صدر کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان مفاہمتی عمل سفیر زلمے خلیل زاد نے یکم اور دو اگست کو اسلام آباد کا دورہ کیا اور پاکستانی قیادت کے ساتھ افغان امن عمل میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر اعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ ملاقاتوں میں سفیر خلیل زاد نے افغان امن عمل میں ہونے والی مثبت پیش رفت اور آئندہ کے اقدامات کی نشاندہی کی۔ انہوں نے امن عمل میں پاکستان کے کردار کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور ان مزید مثبت اقدامات کے بارے میں بھی بات کی جو پاکستان کرسکتا ہے۔

امریکی سفارت خانے کی پریس ریلیز کے مطابق سفیر زلمے خلیل زاد نے افغانستان اور پاکستان میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے تذکرہ کیا کہ جامع امن کا قیام افغانستان اور پاکستان سے قابل اعتبار ضمانت کا متقاضی ہے کہ کسی بھی ملک کی سر زمین دوسرے کے خلاف  استعمال نہیں ہوگی۔ افغان فریقین کے درمیان جامع امن معاہدہ میں سرِ فہرست یہ ضمانتیں وسیع ترعلاقائی معاشی انضمام، روابط استوار کرنے اور ترقی میں مددگار ثابت ہوں گی۔

گذشتہ روز وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری شدہ بیان کے مطابق خصوصی ایلچی برائے افغانستان مفاہمتی عمل سفیر زلمے خلیل زاد سے ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے افغان امن عمل میں معاونت کے لیے امریکہ اور دوسرے سٹیک ہولڈرز سے رابطے میں رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ امریکہ اور صدر ٹرمپ سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان، پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ افغانستان میں دیر پا امن و استحکام کے حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کے لیے عالمی برادری کی دلچسپی اور ہم آہنگی میں اضافہ ہورہا ہے۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ افغانستان کے مستقبل کی راہ مرتب کرنے کے لیے انٹرا افغان (افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان) مذاکرات نہایت ضروری ہیں۔

اس سے قبل امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں افغان امن عمل میں ہونے والی پیش رفت اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل کے بنیادی روڈ میپ سے تمام فریقین کا متفق ہونا بہت مثبت پیش رفت ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ کو دوحہ میں ہونے والے امریکہ، طالبان امن مذاکرات کے ساتویں دور کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کہ پاکستان، افغان امن عمل میں مشترکہ ذمہ داری کے تحت اپنا مصالحانہ کردارادا کرتا رہے گا۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے دورہ امریکہ کے دوران کہا تھا کہ افغان امن عمل کے حوالے سے امریکی حکام سے بات ہو چکی ہے، اب طالبان سے ملاقات کروں گا۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا