پاکستان کی نئی قیادت مسئلہ کشمیر سے واقف نہیں: راجہ فاروق حیدر

وزیر اعظم راجہ فاروق نے کہا انہیں پاکستانی قیادت پر پورا بھروسہ ہے اور پاکستانی عوام، حکومتیں اور ادارے کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے کہا ہے پاکستان کی نئی اور موجودہ قیادت تنازعِ کشمیر سے واقف نہیں۔

وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے پیر کو انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں اِن خیالات کا اظہار اُس وقت کیا جب ان سے سوال پوچھا گیا کہ 2016 میں ایک کشمیری اخبار نے عمران خان کا انٹرویو چھاپا تھا، جس کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا مسئلہِ کشمیر کا بہترین حل اسے تین حصوں میں تقسیم کرنا ہے۔

یاد رہے اُس وقت پاکستان تحریک انصاف نے اس خبر کی تردید کی تھی لیکن انٹرویو کرنے والے صحافی آج بھی انٹرویو کے مندرجات پر قائم ہیں۔

راجہ فاروق حیدر 2016 میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیر اعظم بنے اور ان کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے وزیر خارجہ سے کہا تھا کہ وہ کشمیر مسئلے کو دوبارہ دیکھیں کہ کشمیر کیوں ضروری ہے۔ 

وزیر اعظم راجہ فاروق کا یہ بھی کہنا تھا انہیں موجودہ یا کسی اور پاکستانی قیادت پر پورا بھروسہ ہے اور وہ سمجھتے ہیں پاکستان کے عوام، حکومتیں اور ادارے کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے بتایا اس سے پہلے وہ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو بھی کشمیر مسئلے کو دوبارہ دیکھنے کی تجویز دے چکے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بھارت کی جانب سے کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے پر ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے اس عمل سے کشمیر کا مسئلہ ختم نہیں ہو جائے گا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان بھارت کے اس قدم کے حوالے سے تیار نہیں تھا؟ تو انہوں نے کہا بھارت میں شق 370 کو ختم کرنے کی بات پچھلے بھارتی انتخابات اور موجودہ الیکشن میں بھی ہوئی مگر نئی دہلی نے یہ قدم اس لیے جلدی اٹھایا کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جب ثالث بننے کا کہا تو بھارت مشکل میں پڑ گیا۔

انہوں نے کہا بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ابھی تک ثالثی کی تجویز کی تردید نہیں کی کیونکہ وہ امریکہ کو ناراض نہیں کرنا چاہتے۔

وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر سے جب پوچھا گیا کہ ایک بار پھر ’ادھر ہم، ادھر تم‘ کی باتیں ہو رہی ہیں تو انہوں نے جواب دیا دریائے جہلم کے اس پار اگر لوگ مانتے رہیں تو اس سے فرق نہیں پڑتا، فرق صرف ان کے ماننے سے پڑتا ہے اور ادھر تم، ادھر ہم جیسی بات نہیں ہو گی۔

’پاکستان کے اندرجس حکومت نے بھی ایسا کیا تو وہ کھڑی نہیں رہ سکے گی اور فساد پھیل جائے گا۔ پاکستان میں کوئی بھی کشمیر کو بھولنے کے لیے تیار نہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان