بھارت کی سابق وزیر خارجہ مسز سوراج انتقال کر گئیں

بھارت کی سابق وزیر خارجہ اور ہندو قوم پرست حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنما مسز سوراج 67 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔

مسز سوراج نے 1970 کی دہائی میں قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد سیاست میں حصہ لینا شروع کیا (اے ایف پی)

بھارت کی سابق وزیر خارجہ اور ہندو قوم پرست حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنما سشما سوراج 67 برس کی عمر میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے منگل کو نیو دہلی کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئیں۔

بھارتی خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق مسز سوراج کو دل کی تکلیف کے باعث ہنگامی بنیاد پر آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس ہسپتال لے جایا گیا تھا۔

مسز سوراج وزیر اعظم مودی کی کابینہ میں 2014 سے 2019 تک وزیر خارجہ کے عہدے پر رہی ہیں۔ وہ سوشل میڈیا پر متحرک ہونے کے حوالےسے کافی معروف تھیں جہاں وہ بیرون ملک رہنے والے بھارتیوں کو سوالوں کے جواب بھی دیتی تھیں۔

اس کے علاوہ وہ پاکستان سے علاج کے لیے ویزہ کی درخواست کرنے والے پاکستانیوں کے ویزا مسائل بھی ترجیجی بنیادوں پر حل کروانے کے لیے کی جانے والی ٹویٹس کا براہ راست جواب بھی دیتی تھیں۔

گذشتہ شام ہی انھوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کا بل اسمبلی میں منظور ہونے پر ٹوئٹر پر ہی مبارک باد دی تھی۔

انھوں نے اپنی آخری ٹویٹ میں کہا تھا: ’شکریہ وزیراعظم، میں اپنی زندگی میں یہ دن دیکھنے کا انتظار کر رہی تھی۔‘

ان کے انتقال پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’بھارتی سیاست کا ایک شانداد باب ختم ہوا۔ انڈیا اس بےمثال رہنما کے انتقال پر سوگ میں ہے جس نے اپنی ساری زندگی غریبوں کی زندگیوں میں بہتری لانے پر لگا دی۔‘

گردے کے آپریشن کے بعد مسز سوراج نے اس سال ہونے والے بھارتی انتخابات میں صحت کی خرابی کے باعث حصہ نہیں لیا تھا۔

اپوزیشن رہنما راہل گاندھی نے سشما سوراج کو ایک ’غیر معمولی سیاسی رہنما‘ قرار دیا  اور کہا کہ ’وہ ایک اچھی مقرر تھیں اور ان کی پارلیمانی خدمات کی تعریف ان کے دوست اور مخالف سبھی کرتے ہیں۔‘

مسز سوراج نے 1970 کی دہائی میں قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد سیاست میں حصہ لینا شروع کیا۔ انہوں نے 1975 میں اس وقت کی کانگریس سے تعلق رکھنے والی وزیر اعظم اندرا گاندھی کی جانب سے نافذ کی جانے والی ایمرجنسی کی حمایت کی۔

بعد میں وہ بھارتی جنتا پارٹی میں شامل ہو گئیں اور اس کے صف اول کے رہنماوں میں شمار ہونے لگیں۔ وہ اندرا گاندھی کے بعد بھارت کی وزیر خارجہ رہنے والی دوسری خاتون ہیں۔ سوراج 1977 اور 1987 میں ہریانہ کی ریاستی اسمبلی کی رکن بھی منتخب ہوئیں۔ جس کے بعد وہ قومی سیاست میں داخل ہوئیں اور وزیر اطلاعات اور نشریات رہیں، اس کے علاوہ انھوں نے وزارت پارلیمانی امور اور وزارت صحت کی وزیر کے طور پر بھی کام کیا۔

1990 کی دہائی کے اواخر میں سوراج دہلی کی وزیر اعلیٰ بھی رہیں۔ وہ بھارتی جنتا پارٹی کی سب سے سینئیر خاتون رہنما تھیں۔ ان کے شوہر سوراج کوشل بھارتی سپریم کورٹ کے سینئیر وکیل اور میزورام ریاست کے سابق گورنر رہے۔

بی جے پی کے مطابق مسز سوراج کی آخری رسومات بدھ کو ادا کی جائیں گی۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا