روم میں اڑتے جہاز سے لوہے کے ٹکڑوں کی ’بارش‘

ایک شہری نے کہا: ’وہ سٹیل اور لوہے کے طوفان کی طرح تھا۔ میں چیخ مار کر گھر کے اندر بھاگ گئی۔‘

یہ سمجھا جا رہا ہے کہ ملبہ طیارے کے بائیں انجن سے گرا۔ تاہم جہاز میں کیا مسئلہ تھا اور اس میں سوار 298 افراد کو کنتا خطرہ تھا، اس کے بارے میں معلومات ابھی فراہم نہیں کی گئیں ہیں (روئٹرز)

اٹلی کے شہر روم میں ’گولیوں کی بارش‘ جیسا سماں بن گیا جب ایک بوئنگ 787 طیارے سے اڑان کے تھوڑی دیر بعد ہی لوہے کے ٹکڑے گرنے لگے۔

ہفتے کو جیسے ہی ناروے کا ایک طیارہ روم کے لیونارڈو ڈا ونچی فومی چینو ائیرپورٹ سے اڑا، تو پرواز کے روٹ کے نیچے واقع علاقے میں رہنے والے شہریوں پر سینکڑوں آٹھ انچ لمبے لوہے کے ٹکڑوں کی برسات ہوگئی۔   

ایک شہری نے مقامی اخبار کو بتایا: ’وہ سٹیل اور لوہے کے طوفان سا تھا۔ میں چیخ مار کر گھر کے اندر بھاگ گئی۔‘

ایئرپرٹ کے قریب اسولا سیکرا علاقے میں درجنوں گاڑیوں اور گھروں کو نقصان پہنچا۔  

ایک شخص نے کہا کہ انہیں جلنے سے معمولی زخم آئے۔

ایک عینی شاہد نے بتایا: ’وہ بالکل گولیوں کی طرح تھے۔ میری قمیض کو آگ لگ گئی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

طیارہ امریکی شہر لاس اینجلس جا رہا تھا مگر راستے میں روٹ تبدیل کر کے بحر روم  کا دو بار چکر لگا کر روم شہر واپس آگیا۔ اس معاملے میں تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔

یہ سمجھا جا رہا ہے کہ ملبہ طیارے کے بائیں انجن سے گرا۔ تاہم جہاز میں کیا مسئلہ تھا اور اس میں سوار 298 افراد کو کتنا خطرہ تھا، اس کے بارے میں معلومات ابھی فراہم نہیں کی گئیں ہیں۔

نارویجن ائیرلائین کی ترجمان نے کہا کہ ’تکنیکی خرابی کی علامتیں‘ موجود تھیں مگر جہاز کو باحفاظت زمین پر اتار لیا گیا۔  

فومی چینو کے میئر ایسٹرینو مونٹینو نے فیس بک پر لکھا: ’ہفتے کو چار بج کر 40 منٹ پر لیونارڈو ڈا ونچی ایئرپورٹ سے اڑتے ہوئے ایک جہاز میں خرابی پیدا ہوگئی اور اسے واپس آنا پڑا۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’خرابی کے دوران طیارے سے لوہے کے ٹکڑے نکلے جو بہت رفتار سے زمین پر گرے۔ یہ ٹکڑے گاڑیوں، گھروں کے باغوں اور دوسری جگہوں پر گرے جس سے انہیں نقصان پہنچا۔‘

میئر نے کہا کہ پولیس، فائرفائٹرز اور سول افسران جلد ہی وہاں پہنچ گئے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا