’یہ اہم موڑ ہے‘: لندن میں بھارت کے خلاف، کشمیر کے حق میں مظاہرہ

انڈین ہائی کمیشن کے باہر ہزاروں کی تعداد میں موجود مظاہرین نے کشمیر کے حق میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جبکہ جابجا پاکستانی اور کشمیری پرچم لہرا رہے تھے۔

مظاہرین نے کشمیر کے حق میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے (تصویر:روئٹرز)

بھارت کی مرکزی حکومت کی جانب سے اپنے زیرِ انتظام کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے کے خلاف برطانوی دارالحکومت لندن میں واقع انڈین ہائی کمیشن کے باہر ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مظاہرین نے کشمیر کے حق میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جبکہ جابجا پاکستانی اور کشمیری پرچم لہرا رہے تھے۔

قریب ہی بھارت کے حق میں بھی ایک مظاہرہ جاری تھا۔ دونوں اطراف کے مظاہرین کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کے لیے پولیس کو مداخلت کرنی پڑی۔

اے ایف پی کے مطابق اس موقع پر کم از کم ایک شخص کو حراست میں بھی لیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک 36 سالہ آئی ٹی ماہر شہزاد احمد نے اے ایف پی کو بتایا: ’ہر کسی کو کھڑا ہونا چاہیے۔ یہ اہم موڑ ہے۔‘

وہ اپنی اہلیہ اور دو بیٹیوں کے ساتھ مظاہرے میں شریک تھے۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے ہی تعلق رکھنے والے 76 سالہ محمد بشیر نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا: ’ہم چاہتے ہیں کہ برطانوی اس معاملے میں مداخلت کریں۔‘

کشمیر ایک متنازع خطہ ہے، جس کی ملکیت کا دعویٰ پاکستان اور بھارت دونوں کی جانب سے کیا جاتا ہے۔ 1947 میں تقسیم کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان تین جنگیں ہوچکی ہین، جن میں سے دو کشمیر پر ہی ہوئیں۔

لندن میں انڈین ہائی کمیشن کے باہر یہ مظاہرہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے، جب پانچ اگست کو آرٹیکل 370 کے خاتمے کے ذریعے بھارت نے اپنے زیرِ انتظام کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کردی تھی۔

جس کے بعد سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مکمل کرفیو اور لاک ڈاؤن ہے اور ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سروسز بند ہونے کی وجہ سے وہاں کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہے۔

جمعرات (15 اگست) کو بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر پاکستان کی جانب سے اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں بھارت مخالف احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے۔

گذشتہ ہفتے آسٹریلیا کے شہر میلبرن میں جاری انڈین فلم فیسٹیول 2019 کے باہر بھی پاکستانی، کشمیری اور سکھ کمیونٹی کی جانب سے کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ گذشتہ 70 برس سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں جارحیت جاری ہے اور اب نئی دہلی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کو ختم کرنا انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا