کشمیر: حکام کا لاک ڈاؤن میں نرمی لانے کا دعوی

کئی علاقوں میں نقل و حرکت پر پابندیاں ختم، لینڈ لائن ٹیلی فون سروسز بحال اور سرکاری دفاتر کھولے جا رہے ہیں، سرینگر کے اعلی حکام کا دعوی۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں پچھلے دو ہفتوں سے مکمل لاک ڈاؤن ہے ( اے ایف پی)

سرکاری حکام نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں پچھلے دو ہفتوں سے جاری مکمل لاک ڈاؤن میں کچھ نرمی لانے کا دعوی کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسیوں اے پی اور اے ایف پی کے مطابق، سرینگر کے ایڈمنسٹریٹر شاہد چوہدری نے ہفتے کو بتایا زیادہ ترعلاقوں میں عائد نقل و حرکت کی پابندیاں ختم کی جا رہی ہیں اور آج سے سرکاری دفاتر کھول دیے جائیں گے۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے آج دعوی کیا کہ سری نگر میں ایک سو سے زائد لینڈ لائن ٹیلی فون ایسکچینجز میں سے 17 ایکسچینجز کی سروسز بحال کر دی گئی ہیں جبکہ دوسرے متعدد شہروں میں بھی سروس بحال کی جا رہی ہے۔

جموں و کشمیر پولیس چیف دلباغ سنگھ کا کہنا ہے جموں کے پانچ پُرامن علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروس بھی بحال کر دی گئی ہے۔ انہوں نے ایف پی کو بتایا ’ہم نے کشمیر کے ہر ضلعے کے کچھ علاقوں میں لینڈ لائن فون سروس کھول دی ہے۔‘

ریاست کے چیف سیکرٹری بی وی آر سبرامنیم نے دعوی کیا کہ سکول پیر سے کھلیں گے اور سکیورٹی صورتحال کو مد منظر رکھتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹ سروس بتدریج بحال کی جائے گی۔

سبرامنیم نے جمعہ کو کہا کہ فون بحال کرنے کا سلسلہ ہفتے کے اختتام تک بتدریج جاری رہے گا۔ ’اس بات کا خاص خیال رکھا جائے گا کہ شدت پسند اس نرمی کا فائدہ اٹھا کر کوئی کارروائی کر سکتے ہیں۔‘

تاہم، ہفتے کو سری نگر کے تقریبا دو درجن رہائشیوں نے ای ایف پی کو بتایا کہ ابھی تک فون لائنز کام نہیں کر رہیں۔

سری نگر میں جمعے کی نماز کے بعد سینکڑوں افراد کے بھارت مخالف مظاہروں کے باعث سکیورٹی فورسز ہائی الرٹ پر رہیں۔

جمعے کو ہی کئی دہائیوں میں پہلی بار اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے کشمیر کی صورتحال پر غور کرنے کے لیے اجلاس منعقد کیا۔ پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ اس سیشن سے یہ ثابت ہوتا ہے ’چاہے کشمیر کے عوام قید کر دیے گئے ہیں لیکن ان کی آواز آج سنی گئی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک کے مندوبین اجلاس میں شریک ہوئے۔یو۔ این کے عسکری مشیر جنرل کارلوس لوئٹے نے بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ اقوام متحدہ کے قیام امن سپورٹ مشن کے معاون سیکریٹری جنرل آسکر فرنانڈس نے بھی شرکا کو بریفنگ دی۔

پاکستان نے کشمیر کے معاملے پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی اور سلامتی کونسل کے مستقل رکن چین نے بھی اس کامطالبہ کیاتھا۔

ملیحہ لودھی نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان سلامتی کونسل کے اس اجلاس کا خیر مقدم کرتا ہے۔

اجلاس کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخار جہ شاہ محمود قریشی نے کہا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان اس نقطے پر پہنچے ہیں کہ کشمیرکی صورتحال ناسازگار ہے جسے زیر بحث لایا جانا چاہیے۔

 قریشی نے اجلاس سے قبل اپنے ویڈیو پیغام میں سفارتی میدان میں پاکستان کی ایک اور بڑی کامیابی پر قوم کو مبارک باد دی۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا