پاکستان کے زیر انتظام کشمیرمیں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث آٹھ افراد لاپتہ

لاپتہ ہونے والوں میں ایک ماں اور پانچ بیٹیاں شامل، ایک خاتون زخمی حالت میں ہسپتال منتقل، لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقے ہجیرہ میں پن بجلی منصوبے کا بند ٹوٹنے کے بعد لینڈ سلائیڈنگ سے کم از کم تین مکان ملبے تلے دب گئے۔

لینڈ سلائیڈنگ میں لاپتہ ہونے والوں میں 40 سالہ ماں اور اس کی پانچ بیٹیاں بھی شامل ہیں۔ ریسکیوٹیمیں اور مقامی افراد تلاش میں مصروف ہیں۔ ( فوٹو : ثروت سلطان کیانی)

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں حکام نے تصدیق کی ہے کہ ضلع پونچھ میں لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقے اکھوڑبن، ہجیرہ میں شدید بارشوں کے دوران پن بجلی منصوبے کا بند ٹوٹنے سے ہوئی لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تین گھرملبے تلے دب گئے تھے اور ان میں موجود دو خاندانوں کے کم از کم آٹھ افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔

پولیس ذرائع نے دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں ثوبیہ نامی خاتون اور اس کی کم سن بچی شامل ہے جن کی لاشیں ملبے سے نکالی جا چکی ہیں جبکہ ایک خاتون کو زخمی حالت میں سی ایم ایچ راولاکوٹ لایا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک پولیس عہدیدار نے بتایا، 'ملبہ بہت زیادہ ہے، مکان مکمل طور پر ملیا میٹ ہیں اور کسی کے زندہ بچنے کے امکان کم ہیں۔'

اسسٹنٹ کمشنر ہجیرہ سید ممتاز کاظمی نے ٹیلی فون پر انڈیپنڈنٹ اردو کو بتایا کہ: 'لاپتہ آٹھ افراد میں دو خواتین، ایک بچہ اور پانچ بچیاں شامل تھی جن میں سے دو کی لاشیں جب کہ ایک کو زخمی حالت میں نکالاگیا ہے۔ چار بچیاں اور ایک بچہ ابھی بھی لاپتہ ہے جن کی تلاش جاری ہے۔'

ان کے بقول سول انتظامیہ، پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پو پہنچ چکی ہیں تاہم ارد گرد بسنے والے لوگوں نے پہلے ہی اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاروائیوں شروع کر دی تھی۔

لاپتہ ہونے والوں 40سالہ ثوبیہ اور اس کی پانچ بیٹیاں 11سالہ بسمہ، 9سالہ علیشہ، 7 سالہ اسماء، 4سالہ ماہ جبین اور ڈیڑھ سالہ روفی شامل ہیں۔ جبکہ زخمی ماں اور اس کے لاپتہ بیٹے کے نام معلوم نہیں ہو سکے۔

مقامی ذرائع کے مطابق جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب طوفانی بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آ گئی تھی اور رات گئے اکھوڑ بن کے علاقے میں پن بجلی منصوبے کا بند ٹوٹنے سے اٹھنے والے مٹی کے تودے نے تین گھروں کو ملیامیٹ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق پن بجلی کے جس منصوبے کا بند ٹوٹا اسے مکمل ہوئے ابھی چند ماہ ہوئے تھے۔ جس وقت حادثہ پیش آیا، تینوں گھروں میں موجود افراد سو رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق لاپتہ افراد کی تعداد زیادہ ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گذشتہ دو ماہ میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا یہ تیسرا بڑا واقعہ ہے اور اب تک اس طرح کے واقعات میں 35 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس سے قبل 13 اور 14 جولائی کی درمیانی رات وادی نیلم کے علاقے  لیسوا میں آنے والے سیلابی ریلے میں کل 25 افراد لاپتہ ہو گئے تھے۔ جبکہ ایک اور واقعہ میں وادی جہلم کے علاقے گہل جبڑا میں پانچ افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے۔

حکام کے مطابق لاپتہ افراد میں سے اب تک کل 18 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جن میں ہجیرہ سے نکالی گئی دو لاشوں کے علاوہ گہل جبڑا سے ڈوبنے والے پانچ افراد ، لیسوا کی دو مقامی خواتین اور ایک مرد،  تبلیغی جماعت کے تین کارکنوں اور لکڑیاں پکڑنے والے چار افراد کے علاوہ ایک ناقابل شناخت لاش بھی شامل ہے۔ حکام کے مطابق کم از کم ان واقعات میں کم از کم 18 افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان