مریخ پر ایٹم بم برسانے سے فائدہ ہو گا؟

امریکی ارب پتی ایلون مسک کا کہنا ہے کہ مریخ کو دنیا جیسا سیارہ بننے کے لیے تیز رفتار طریقہ یہ ہے کہ اس کے قطبوں پر ایٹمی ہتھیار پھینکے جائیں۔

منصوبے کے ایک حصے میں ایٹمی دھماکوں کے ذریعے مریخ کی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کا اخراج بھی شامل ہے تاکہ انسان اس فضا میں سانس لے سکیں(اے ایف پی)

امریکی ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک نے ایک مرتبہ پھر اپنی پرانی تجویز دہرائی ہے کہ زمین کے ہمسایہ سیارے مریخ پر ایٹمی دھماکے کیے جائیں تاکہ اس پر انسانوں کے رہنے کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا جا سکے۔

کمپنی سپیس ایکس کے سربراہ نے مریخ پر ایٹمی دھماکوں کی تجویز پہلی مرتبہ 2014 میں دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ مریخ کے قطبوں پر ایٹمی دھماکوں سے وہاں موجود برف پگھل جائے گی اور سیارے کا درجہ حرارت اتنا گرم ہو جائے گا کہ انسان آرام سے رہ سکیں۔

انہوں نے امریکی ٹی وی میزبان سٹیون کولبیئر کو بتایا: ’آخر کار آپ مریخ کو دنیا جیسا سیارہ بنا سکتے ہیں۔ اس کا ایک سست اور ایک تیز رفتار طریقہ ہے۔ تیز رفتار طریقہ یہ ہے کہ اس کے قطبوں پر ایٹمی ہتھیار پھینکے جائیں۔‘

اس گفتگو کے بعد کولبیئر نے انہیں ’سپر ولن‘ قرار دیا تھا، لیکن آج پانچ سال بعد مسک نے ایک مرتبہ پھر اپنی ٹویٹس اور سپیس ایکس کی جانب سے فروخت کے لیے پیش کی جانے والی نئی ٹی شرٹ کے ذریعے اپنا عزم دہرایا ہے۔

حتیٰ کہ مسک نے اپنی ٹوئٹر پروفائل تصویر پر نئی ٹی شرٹ کا سلوگن ’مریخ پر ایٹمی دھماکے‘ لگایا ہے۔

اس منصوبے کا ایک حصے میں ایٹمی دھماکوں کے ذریعے مریخ کی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کا اخراج بھی شامل ہے تاکہ انسان اس فضا میں سانس لے سکیں۔

تاہم، جریدے نیچر ایسٹرونومی کے حالیہ مضمون میں نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ موجودہ زمانے کی ٹیکنالوجی سے ایسا کرنا ممکن نہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس منصوبے پر ایک تشویش یہ بھی ہے کہ ایٹمی دھماکوں سے اتنے گہرے بادل بنیں گے کہ سورج کی روشنی مسدود ہو جائے گی اور نتیجتاً مریخ مزید ٹھنڈا ہو جائے گا۔

اس منصوبے کی فنڈنگ کے لیے مسک ٹی شرٹیں بیچ رہے ہیں۔ یہ پہلی بار نہیں جب مسک نے اپنی کمپنیوں کی فنڈنگ کے لیے اشیا فروخت کی ہیں۔ 2018 میں ’بورنگ کمپنی‘ نے اپنے منصوبوں کی فنڈنگ کے لیے محض 48 گھنٹوں میں 50 لاکھ ڈالرز مالیت کے فلیم تھروئر فروخت کیے تھے۔

سپیس ایکس پر امید ہے کہ ایک دن انسانوں کو مریخ پر لے جایا جا سکے گا اور ایلون مسک ماضی میں کہہ چکے ہیں انسانوں کی بقا کے لیے سرخ سیارے پر بستیاں بسانا ناگزیر ہو چکا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ مریخ پر مرنا چاہتے ہیں۔

تاہم سپیس ایکس کی ویب سائٹ پر دستیاب 25 ڈالر مالیت کی ان ٹی شرٹوں کی فروخت سے اتنے فنڈز جمع ہونے کی امید نہیں کہ مسک کا یہ خواب شرمندہ تعبیر ہو۔

دی انڈپینڈنٹ نے سپیس ایکس سے تبصرے کے لیے رابطہ کیا ہے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس