حلال ڈیٹ کیسے ماریں؟

شادی سے قبل سچی محبت پانے کے دو طریقے مولانا حمزہ علی عباسی نے بتا دیے ہیں۔ آگے عوام کی منشا کہ وہ سچی محبت پانے کے لیے حلال طریقے کا انتخاب کرتے ہیں یا اپنی آخرت خراب کرتے حرام راستے کو چنتے ہیں۔

(سوشل میڈیا)

ٹوئٹر پہ مولانا افلاطون کا خطاب دیکھ کے نہ جانے کیوں ہمیں ایسے لگا جیسے مولانا نکلے تو گھر سے رائیونڈ جانے کے لیے تھے مگر راستہ بھول کے کراچی جا پہنچے۔

ایک طرف جہاں ہم جیسے گم راہ، سچی محبت کی تلاش میں در در کی خاک چھانتے پھرتے ہیں، وہیں مولانا کو برسوں کی تپسیا کے بعد ٹھوکروں پہ ٹھوکر کھاتے بالآخر سچی محبت کے حصول کے دو طریقے سمجھ آئے۔ ایک حلال طریقہ اور دوسرا حرام۔ شیخ نے حرام چھوڑ کے حلال طریقہ اپنایا اور بروز ہفتہ رشتہ ازدواج میں بندھ گئے۔ ہماری طرف سے حمزہ علی عباسی کو شادی کی بہت بہت مبارک باد۔ 

شادی سے قبل سچی محبت کے حصول کے یہ دو طریقے مولانا حمزہ علی عباسی نے ایک تفصیلی بیان میں عوام کی فلاح کے واسطے ٹویٹ کیے۔ آگے عوام کی منشا ہے وہ سچی محبت پانے کے لیے حلال طریقے کا انتخاب کرتے ہیں یا اپنی آخرت خراب کرتے حرام راستے کو چنتے ہیں۔

انھوں نے اپنی پوسٹ میں خصوصی طور پر لکھا کہ جنھیں یہ طریقے ہضم نہ ہوں، وہ اس پوسٹ سے دور رہیں لیکن جہاں گیان بٹ رہا ہو وہاں ہم نہ ہوں یہ کیسے ہو سکتا ہے؟

حمزہ نے اپنی پوسٹ میں لکھا اہل مغرب سچی محبت پانے کے لیے حرام راستے کا انتخاب کرتے ہیں اور اہلِ مشرق خود بخود حلال راستے کی طرف چل پڑتے ہیں۔

ہم بچپن سے سنتے آئے ہیں اہل مشرق سادہ لوح، برائی سے پاک اور معصوم ہوتے ہیں جبکہ مغرب میں ایک نمبر کے چور اچکے نیز حرام کے رسیا پائے جاتے ہیں۔

وہاں ایک کے بعد دوسرے، دوسرے کے بعد تیسرے اور اس کے بعد متعدد دھوکے کھاتے کھاتے لوگ سچی محبت کا سفر تمام کرتے ہیں لیکن تب تک وہ جسمانی اور جذباتی طور پر ٹوٹ چکے ہوتے ہیں۔ دوسری طرف مشرق کے مکین یہی کام حلال طریقے سے کرتے ہیں، اسی لیے مشرق والے دھوکا کھانے سے بچے رہتے ہیں۔ 

مولانا کے فرمان کے مطابق اگر آپ سچی محبت ڈھونڈنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اللہ کے لیے تمام حرام کام چھوڑیں یعنی پہلے حرام کام کرنا شرط ہے اور پھر ایسے کاموں کو اللہ کی رضا کے لیے چھوڑنا۔

اگلی شرط۔ اگلے درجے میں اللہ کے لیے ہی صنفِ مخالف میں کسی سے ’پلیٹونک دوستی‘ کریں۔ اس دوستی کی انہوں نے تعریف بھی بیان کی ہے۔ پلیٹونک دوستی میں دونوں دوستوں کے درمیان پیار اور محبت کا تعلق تو ضرور ہوتا ہے لیکن ایسی دوستی کسی بھی قسم کے جنسی احساسات یا تعلق سے پاک ہوتی ہے۔

یہ تعریف پڑھ کر ہمیں خیال آیا ہمارے تو ڈھیروں پلیٹونک دوست ہیں۔ افسوس اس بات پر ہوا ان میں سے کسی ایک نے بھی اللہ کی رضا کے لیے ہمیں شادی کا پیغام نہیں بھیجا۔

اس افسوس کے احساس کو مٹانے کے لیے ہم نے خود اپنے ایک عدد پلیٹونک دوست سے رابطہ کیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ وہ دو سال قبل ہمیں شادی کا پیغام دے چکے ہیں۔ ان کے کہنے کے مطابق اس پروپوزل کو اُس وقت ہم نے ہنس کر ٹال دیا تھا۔ اب وہ نہ صرف شادی شدہ ہیں بلکہ عنقریب ہم ان کے بچے کی پھپھو بھی بننے والی ہیں۔ 

خیر مولانا نے اپنی پوسٹ میں ایسے پلیٹونک دوست کے ساتھ دوستی سے لے کر شادی تک کی منزل طے کرنے کی خاصی وضاحت بیان کی ہے۔

فرماتے ہیں آپ اپنے اس پلیٹونک ریلیشن کے ہم راہ کہیں گھومنے پھرنے جائیں، چہل قدمی کریں، کافی پئیں، ایک دو فلمیں دیکھیں، مگر حلال طریقے سے۔ پھر اگر آپ کو لگے کہ آپ زندگی بھر ان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو ان سے مزید کہیں اکیلے میں ملنا چھوڑ دیں اور سیدھے سبھائو نکاح کا پیغام بھیجیں۔

ہم نے ان ہدایات کی روشنی میں فوراً ایک دوسرے پلیٹونک دوست کو قریبی پارک میں چہل قدمی کی دعوت دی۔ انہوں نے اس حلال دعوت کی کچھ تفصیلات پوچھیں اور پھر مایوس ہو کے فیس بک یوزر بن گئے۔ 

ہمت نہ ہارتے ہوئے ہم نے ایک اور ایسے دوست کو اپنی ہمراہی میں سنیما جا کے فلم دیکھنے کا پیغام دیا۔ اس بار ہمارے ابا جی ہماری راہ میں آ گئے۔ خوب زور سے گرجے، برسے کہ ہمارے خاندان میں ایسا کوئی رواج نہیں بلکہ یہاں اہل مغرب کا یہ طور طریقہ قطعی نا پسند کیا جاتا ہے۔

ہم نے بہت سمجھایا یہ مشرقی چلن ہے، حلال ڈیٹ ہے اور سچی محبت پانے کا واحد حق حلال راستہ ہے، پر انھیں نہ ماننا تھا، نہ مان کے دیے۔ مجبوراً ہمیں اپنے اس دوست سے معذرت کرنا پڑی۔ 

مولانا حمزہ عباسی نے ہدایت نامے کے آخر میں شرطیہ کہا کہ اس حلال طریقے پر عمل کرتے ہوئے آپ تب تک دوسرے فریق کے ساتھ جذباتی یا جسمانی طور پر منسلک نہیں ہوں گے جب تک نکاح کے بندھن میں نہ بندھ جائیں۔

بات یہ ہے کہ ہم تو پہلے ہی اپنے تمام دوستوں کے ساتھ جذباتی طور پر منسلک ہیں۔ کوئی دوست تکلیف میں پڑ جائے تو ہمارا دل دکھنے لگ جاتا ہے، ہمیں کوئی مشکل پیش آ جائے تو دو چار دوست ہمارے مسئلے کا حل لیے حاضر ہو جاتے ہیں۔ اب سمجھ نہیں آ رہا کہ ہم سچی محبت پانے کے لیے کریں تو کریں کیا۔ 

یہ تو طے ہوا سچی محبت پانے کا مبینہ حلال نسخہ ہم پہ تو کارگر نہیں ہو سکتا مگر آپ مایوس نہ ہوں۔ قسمت آزمائی کر لیں۔ ہو سکتا ہے سچی محبت پہلی سیڑھی ہی پر آپ کی منتظر ہو۔ ایسا ہو تو فوراً اس محبت کو نکاح کے بندھن میں باندھ کر اس پر حلال ہونے کی مہر لگائیں اور پھر اس کے رنگ دیکھیں۔ ہماری نیک تمنائیں آپ کے ساتھ ہیں۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ