آرمی چیف توسیع نہیں چاہتے تھے: میجر جنرل آصف غفور

پریس کانفرنس کے دوران پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کی صورتحال ایسی تھی جس کے پیش نظر یہ فیصلہ وزیراعظم کا استحقاق تھا۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کبھی توسیع نہیں چاہتے تھے۔ جو سیکیورٹی کی صورتحال تھی اس کے پیش نظر یہ فیصلہ وزیراعظم کا استحقاق تھا۔

میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس میں توسیع پر پاکستان فوج کے اندر تاثرات کے سوال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ نے بھی کہا تھا کہ پاکستانی فوج پیشہ ور فوج ہے۔ ہم حکم پر کام کرتے ہیں۔ جہاں آرمی چیف دیکھتے ہیں وہیں چھ لاکھ فوج دیکھتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آرمی چیف کی توسیع پر کہا گیا کہ 25 جرنیلوں کی پروموشن نہیں ہو گی۔ ایک پوسٹ سے 25 پروموشنز نہیں رکتی صرف ایک رکتی ہیں۔

کانفرنس کے دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت خطے میں نئی جنگ کے بیج بو رہا ہے۔

جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی موجودہ صورتحال خطے کے امن کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔

بھارتی حکومت کے حوالے سے میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارت کے اندر آر ایس ایس نظریہ ہے جس نے گاندھی کو قتل اور اسی نظریے نے بابری مسجد کو شہید کیا۔

پاکستان فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت چاہتا ہے کہ ابھی وہ کوئی ایسا کام کر دے جس کا پاکستان جواب نہ دے سکے۔ بھارت کو پتا ہونا چاہیے کہ جنگ صرف ہتھیاروں اورمعیشت سے نہیں لڑی جاتیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مشرق میں ایک ایسا ملک ہے جس کے خطے کے بڑے پلیئرز کے ساتھ معاشی مفادات جڑے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے شمال میں دنیا کی ابھرتی ہوئی طاقت چین ہے، جس کے بھارت کے ساتھ کچھ اختلافات موجود ہیں۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہمارے مغرب میں افغانستان ہے جو دنیا کی بڑی طاقتوں کا مرکز رہا ہے جبکہ جنوب مغرب میں ایران موجود ہے جس سے ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں لیکن مشرق وسطیٰ کے ماحول کی وجہ سے اس ملک کو مسائل درپیش ہیں۔

بھارت کی بات کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اس وقت بھارت میں اقلیتیں غیر محفوظ ہیں وہاں فاشسٹ مودی کی حکومت ہے۔

میجر جنرل آصف غفور نے مزید کہا کہ سفارتی سطح پر پاکستان کشمیر کا معاملہ 50 سال بعد سلامتی کونسل میں لے کر گیا جو بڑی کامیابی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے تقریباً 13 ممالک کے سربراہان سے بات چیت کی ہے اور انہیں کشمیر کے بارے میں آگاہ کیا۔

پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ جو مسئلہ پہلے دبا ہوا تھا وہ آہستہ آہستہ دنیا کے سامنے آرہا ہے اور دنیا اس معاملے کو اپنے سامنے رکھ رہی ہے۔

آرمی چیف کی توسیع پر ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کبھی توسیع نہیں چاہتے تھے۔ جو سیکیورٹی کی صورتحال ایسی تھی جس کے پیش نظر یہ فیصلہ وزیراعظم کا استحقاق تھا۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر پر ممکنہ بھارتی مداخلت کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان فوج کے مشرقی سرحد پر تمام وسائل صرف اور صرف بھارت کے لیے ہیں۔

اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر سوال پر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ان کی معلومات کے مطابق دفتر خارجہ میں ایسی کوئی بات نہیں ہو رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو ہائبرڈ اور ففتھ جنریشن وارفیئر کا سامنا ہے اور اسی لیے ایسے ’شگوفے‘ چھوڑے جاتے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان