بیوی کو پھنسانے کے لیے مرنے کا ڈرامہ

ایک امریکی شخص نے اپنی موت کا ڈرامہ رچانے کا اعتراف کیا ہے تاکہ ثابت کیا جا سکے کہ ان کی بیوی نے انہیں قتل کرنے کے لیے اجرتی قاتل کی خدمات لیں۔

(اے ایف پی فوٹو)

امریکہ میں ایک آدمی رومن سوسا نے اپنی موت کا ڈرامہ رچانے کا اعتراف کیا ہے تاکہ ثابت کیا جا سکے کہ ان کی بیوی لولو نے انہیں قتل کرنے کے لیے اجرتی قاتل کی خدمات لیں۔

ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن کے سوسا جاسوسوں کے ساتھ کام کرتے تھے اور 2015 میں ان کے ایک قریبی دوست نےبتایا  کہ ان کی بیوی انہیں قتل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی تھیں۔

جوڑے کے جاننے والے موندو نامی شخص نے ٹیکساس پولیس افسران سے رابطہ کر کے بتایا کہ سوسا کی بیوی  نے انہیں کسی ایسے شخص کو تلاش کرنے کا کہا ہے جو ان کے شوہر کو قتل کر سکے۔

یہ جوڑا 2007 میں ملا تھا اور 2015 میں ان کے درمیان اختلافات کے بعد طلاق ہو گئی تھی۔

سوسا نے دی سن کو بتایا: ’ جب میں نے پہلی بار سنا کہ لولو مجھے قتل کروانا چاہتی تھی تو یہ میرے لیے بہت ناقابل بیان صورتحال تھی۔ یہ الفاظ جیسے ہوا میں معلق ہو گئے، جب میں ان کو سمجھنے کی کوشش کر رہا تھا اور پھر جیسے یہ میرے دماغ پر ایک ایک کر کے برس رہے تھے‘۔

ایک انڈرکور پولیس اہلکار نے جولائی 2015 میں سوسا کی بیوی سے ایک کار پارک میں ملاقات کی۔

لولو نے اس آدمی کو سوسا کو قتل کرنے کے معاوضے کے طور پردو ہزار ڈالرز اور اپنے شوہر کا ٹرک دینے کی پیشکش کی۔

ای ایس پی این کے مطابق 45 سالہ لولو اپنے شوہر سے طلاق ہونے کی صورت میں اپنی آمدنی کے حوالے سے پریشان تھیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سوسا اپنی بیوی کی اس منصوبہ بندی کے باوجود معمول کے مطابق برتاؤ کرتے رہے۔

ان کا کہنا ہے: ’یہ میرے لیے بہت مشکل تھا کہ مجھے ایک ایسی خاتون کے ساتھ ایک ہی چھت کے نیچے رہنا تھا، جو مجھے قتل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی تھیں۔ ہاں میں اپنے دشمن کے ساتھ سو رہا تھا لیکن میری ایک آنکھ کھلی تھی اور میں ’حسب معمول ‘ برتاؤ کرتا رہا تاکہ لولو اپنی منصوبہ بندی جاری رکھے۔ یاد رہے یہی وہ ایک طریقہ تھا جس سےمیں انہیں پکڑ سکتا تھا۔‘

اپنی بیوی پر الزام دھرنے کے لیے سوسا نےبطور مردہ قبر میں لیٹے ہوئے ٹیکساس رینجرز سے اپنی تصاویر بھی بنوائی۔ان کے چہرے کو اس طرح سے رنگ کیا گیا تھا جیسے انہیں سر میں گولی ماری گئی ہو۔

سوساکا کہنا ہے: ’یہ تصویر آج کے دن تک میرے لیے اپنی زندگی میں کیے جانے والا مشکل ترین کام تھا‘۔

پھر ایک اجرتی قاتل کے طور پر ایک پولیس اہلکار نے سوسا کی بیوی کو یہ تصاویر دکھائی، جس کے مطابق وہ تصاویر دیکھ کر مسکرائیں اور ان سے ہاتھ ملایا۔

اس کے بعد سرکاری تفتیش کاروں نے 45 سالہ لولو سے ان کے شوہر کے بارے میں سوال کیے اور انہیں اس بارے میں کچھ پتہ نہ ہونے پر گرفتار کر لیا۔ انہیں قتل میں ملوث ہونے کے اعتراف پر 20 سال کی قید کی سزا سنائی گئی۔

تب سے اس جوڑے میں طلاق ہو چکی ہے اور سوسا نے اس کڑی صورتحال پر ایک کتاب بھی لکھی ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ