اسلام آباد کا چائیلاگ

اسلام آباد کے چار نوجوان ایک ایسا کیفے چلا رہے ہیں جہاں چائے پینے کے ساتھ ساتھ لوگ ثقافتی اور ادبی سرگرمیوں میں شامل ہو سکتے ہیں۔

کہتے ہیں اسلام آباد ادبی اور ثقافتی لحاظ سے ایک ’مردہ‘ شہر ہے لیکن یہاں کے چار نوجوان اس میں جان ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔

اسلام آباد کے سید علی عباس زیدی، ماہا عثمان، حسن رضا اور دانش ڈینیل نے مل کر اپریل 2019 میں ایک کمیونٹی کیفے ’چائیلاگ‘ کا آغاز کیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شریک مالک حسن رضا نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ کراچی کی سماجی کارکن سبین محمود سے بہت متاثر تھے جنہوں نے کراچی میں ’دی سیکنڈ فلور‘ کے نام سے ایک کیفے کھولا اور جہاں آج بھی سماجی مسائل اور فنون لطیفہ سے متعلق تقریبات ہوتی ہیں۔

’لیکن افسوس یہ ہے کہ اس طرح کی کئی جگہیں سماج کے ایک خاص طبقے تک محدود ہوگئی ہیں۔ ہم چاہتے ہیں چائیلاگ کے ذریعے طبقوں کے اختلافات مٹائے جائیں‘۔

ماہا عثمان نے آزادی رائے پر بات کرتے ہوئے کہا ’ہم نے محسوس کیا اسلام آباد میں کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں آپ بیٹھ کر چائے پی سکیں اور ساتھ میں کچھ سیکھیں، کوئی مشق کریں یا کسی موضوع پر کُھل کر کوئی تبصرہ کر سکیں۔‘

اب تک پچھلے چار مہینوں میں ’چائیلاگ‘ میں مختلف تقریبات ہوئیں، جس میں موسیقی، رقص اور قوالی نائٹ کے ساتھ ساتھ بین المذاہبی مباحثے شامل ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل