ہالی وڈ اداکارہ کو چِیٹنگ کرنے پر سزا

فیلیسٹی ہاف مین کو امریکہ کے سب سے بڑے کالج داخلہ دھوکہ دہی کیس میں 14 روز کی سزا سنا دی گئی۔

اداکارہ فیلیسٹی ہاف مین(اے ایف پی)

ہالی وڈ اداکارہ فیلیسٹی ہاف مین کو امریکہ کے سب سے بڑے کالج داخلہ دھوکہ دہی کیس میں 14 روز کی سزا سنا دی گئی۔

قید کے علاوہ فیلیسٹی کو کمیونٹی سروس میں 250 گھنٹوں کی سزا، 30 ہزار ڈالرز جرمانہ اور ایک سال پروبیشن کی پابندی بھی عائد کی گئی۔

اداکارہ کے وکیل نےدرخواست کی تھی کہ انہیں 14 روزہ سزا وفاق کے زیر انتظام کیلی فورنیا کی لورسک جیل میں پوری کرنے کی اجازت دی جائے۔

وفاقی جج اندرا تلوانی کا کہنا تھا ’میرے خیال میں یہاں یہ سزا درست ہے‘۔ فیلیسٹی سزا سنتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں اور اپنی حرکت پر افسوس کا اظہار کیا۔

جج کے مطابق فیلیسٹی کا یہ کہنا کہ انہوں نے بطور ایک فکرمند ماں چِیٹنگ کرنے کے لیے پیسے دیے، کافی نہیں۔ جج کا کہنا تھا کئی والدین اس حوالے سے ذہنی دباؤ کا سامنا کرتے ہیں۔

سزا سے قبل فیلیسٹی نے بوسٹن کی عدالت سے نرمی کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے بطور ماں یہ قدم اٹھایا اور ایک ماں کے طور پر اپنی ذمہ داریاں ادا نہ کرپانے کے خوف سے ایسا کیا۔

انہوں نے جج تلوانی کو 1400 الفاظ کے خط میں لکھا ’میں ممتا کے جذبے کو قابل حیران سمجھتی ہوں۔ جب میرے بچے پیدا ہوئے تو میں اسی وقت سے پریشان تھی کہ انہیں بطور ماں میں ملی ہوں، میں اس کو اچھے سے کرنا چاہتی تھی اور کچھ غلط ہونے کے خیال سے بہت خوف زدہ تھی۔‘

دو بچوں کی ماں فلیسیٹی پر پراسکیوٹرز نے الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے گلوکار ولیم رک کو ( جن پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے) پیسے دینے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ ولیم رک اس وقت ایس اے ٹی سکور میں اپنی بیٹی کے نمبر بڑھانے کے لیے 15 ہزار ڈالر رشوت دینے پر سزا کا سامنا کر رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پراسکیوٹرز نے مطالبہ کیا کہ فلیسیٹی ایک ماہ جیل میں گزاریں، لیکن ان کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹیاں اس جرم میں شریک نہیں ہیں۔

اداکارہ نے گذشتہ مئی میں میل فراڈ اور آنسٹ سروس میل فراڈ کی سازش میں شریک ہونے کا اعتراف کیا تھا۔ ان کی وکیل کا کہنا تھاکہ ایک سال کی پروبیشن کے علاوہ 250 گھنٹوں کی سماجی خدمات اور 20 ہزار ڈالر کا جرمانہ مناسب سزا ہے۔

اپنے شوہر اور اداکار ولیم ایچ میسے کے ساتھ عدالت میں موجود فیلیسٹی نے کہا ’میں طلبہ، ان کے والدین، کالجوں اور یونیورسٹیوں سے معافی چاہتی ہوں ،جو میرے اس عمل سے متاثر ہوئے۔ میں اپنی بیٹیوں صوفیہ اور جارجیا اور اپنے شوہر سے بھی معافی مانگتی ہوں‘۔

ان کا کہنا تھا اپنی بیٹی کو اس دھوکہ دہی کے بارے میں بتانا سب سے مشکل کام تھا۔ ’ میں صرف اتنا کہہ سکتی ہوں کہ میں صوفیہ سے معافی چاہتی ہوں۔ میں بہت خوف زدہ تھی، میں بے وقوف اور غلط تھی۔ میں اپنے کیے پر بہت شرمندہ ہوں۔ میں اس عمل کی پوری ذمہ داری لیتی ہوں اور خود کو ملنے والی ہر سزا قبول کرتی ہوں‘۔

اس سے پہلے استغاثہ نے انہیں جیل بھیجنے کے فیصلے کا پُرزور مطالبہ کیا تھا۔ استغاثہ کا کہنا تھا اس مقدمے میں جیل کی سزا بہت ضروری ہے اور فیلیسٹی کو معاشرے میں اپنا اونچا مقام ہونے کا فائدہ آسان سزا کی صورت میں نہیں ملنا چاہیے۔

56 سالہ فیلیسٹی ان 50 افراد میں شامل تھیں جن کے بارے میں میسوچوسیٹس کے اٹارنی آفس سے مارچ میں دھوکہ دہی کا مقدمہ قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ان کے علاوہ اداکارہ لوری لافلین، کوچز، داخلہ کونسلرز، باقی والدین، لافلین کے شوہر اورفیشن ڈیزائنر جے موسیمو گینولی سمیت تمام لوگوں کو ایس اے ٹی سکور میں جعل سازی پر فرد جرم عائد کر کے مقدمہ دائر کیا گیا۔

 ان پر اپنے بچوں کے لیے ایتھلیٹکس میں مہارت کا جھوٹ بول کر یونیورسٹی میں داخلے لینے کا الزام بھی عائدتھا کیونکہ یہ بچے ان کھیلوں میں کبھی شامل ہی نہیں رہے تھے۔

وہ تین درجن والدین میں سے سزا پانے والی پہلی فرد ہیں۔ ان نتائج کو بغور دیکھا جا رہا ہے تاکہ اندازہ لگایا جا سکے کہ باقی والدین کو ملنے والی سزا سخت یا نرم ہو سکتی ہے۔

یہ سوال بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ سفید فام دولت مند افراد کو ملنے والی سزا کیا غیر سفید فام اور غریب افراد کو ملنے والی سزا سے مختلف ہوگی۔

فلیسیٹی کو دھوکہ دہی کے جرم میں زیادہ سے زیادہ سزا بیس سال کی قید ہو سکتی تھی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم