ہواوے میٹ 30 میں گوگل ایپس نہ ہونے کے باجود رسائی آسان

ہم نے تھوڑی محنت کے ساتھ اینڈرائیڈ فون مالکان کے لیے اس رسائی کو ’بہت آسان‘ بنا دیا ہے، ہواوے کے چیف ایگزیکٹو رچرڈ یو

ماضی میں ہواوے اپنی مصنوعات کے لیے سافٹ ویئر کے لیے امریکی اور یورپی مارکیٹ پر انحصار کرتی رہی ہے۔(اے ایف پی)

رواں ہفتے لانچ ہونے والا ہواوے کا نیا میٹ 30 سمارٹ فون جی میل، گوگل میپس، یوٹیوب اور باقی مقبول ایپس کے بغیر ہو گا لیکن چینی فرم کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ اس فون میں ان ایپس تک رسائی ممکن ہوگی۔

گوگل نے گذشتہ ماہ تصدیق کی تھی کہ دنیا میں سمارٹ فون کی دوسری بڑی کمپنی مستقبل میں لانچ کیے جانے والے اپنے فونز میں گوگل کی ایپس استعمال نہیں کرے گی۔

یہ اعلان امریکہ کی جانب سے امریکی کمپنیوں پر ہواوے کے ساتھ کاروبار کرنے کی پابندی کے نتیجے میں کیا گیا تھا۔

گوگل ایپس کے بغیر لانچ ہونے والے میٹ 30 میں گوگل پلے سٹور بھی موجود نہیں ہوگا۔ عام طور پر اینڈرائیڈ صارفین پلے سٹور سے ہی تھرڈ پارٹی ایپس جیسے کہ سپوٹیفائی، اوبر اور واٹس ایپ وغیرہ ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں۔

ہواوے کے چیف ایگزیکٹو رچرڈ یو کہتے ہیں کہ ہم نے تھوڑی محنت کے ساتھ اینڈرائیڈ فون مالکان کے لیے اس رسائی کو ’بہت آسان‘ بنا دیا ہے۔

برلن میں رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے یو کا کہنا تھا کہ ایسا ہونے کے ’بہت زیادہ امکانات‘ موجود ہیں کیونکہ اینڈرائیڈ موبائل کا آپریٹنگ سسٹم اوپن سورس قسم کا ہوتا ہے۔

چین میں پہلے ہی گوگل کی زیادہ تر سروسز بند بلاک ہیں، جس کی وجہ چین کی سخت انٹرنیٹ سنسرشپ ہے، جس کا مطلب ہے کہ ہواوے مد مقابل ایپس کے لیے چین میں تیار کردہ انگلش زبان کا ورژن استعمال کر سکتا ہے۔

اس کی ایک مثال چین کا سافٹ ویئر ڈیویلپر میزو ہے جس میں صارفین کو گوگل ایپس اور سروسز ڈاؤن لوڈ کرنے کی پیشکش کی جاتی ہے۔

ہواوے اپنے ایپ سٹور کی تیاری کے لیے جو بھی اقدامات اٹھائے، یہ بات یقینی ہے کہ اس میں کسی امریکی فرم کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امریکی محکمہ کامرس کو ہواوے کے ساتھ خریدوفروخت اور خدمات کے تبادلے کے لیے 130 سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں لیکن ان میں سے کسی کو ابھی تک اجازت نہیں دی گئی۔

چینی فرم ہواوے پر امریکی سرکاری ایجنسیوں کی جانب سے چینی ریاست کے لیے جاسوسی کرنے کے الزامات عائد کرنے کے بعد پابندی عائد کی گئی تھی۔ ہواوے نے ان الزامات کی تردید کی ہے جبکہ امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی تجارتی جنگ بھی کشیدگی کی وجہ ہے۔

ماضی میں ہواوے اپنی مصنوعات کے لیے سافٹ ویئر کے لیے امریکی اور یورپی مارکیٹ پر انحصار کرتی رہی ہے۔

رچرڈ یو کے مطابق اپنی مصنوعات تیار کرنے کے لیے ہواوے گوگل جیسی امریکی کمپنیوں کے ساتھ کام کرنے کو ترجیح دے گی۔

ہواوے کا نیا فون میٹ 30 میونخ میں 19 ستمبر کو لانچ کیا جائے گا۔ افواہوں کے مطابق یہ فون جدید کیمرہ لینس سے لیس ہونے کے ساتھ ساتھ فائیو جی ٹیکنالوجی کو بھی سپورٹ کرے گا۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی