ٹرمپ اور مودی میں ہونے والی متوقع منی ڈیل کیا ہو سکتی ہے؟

ٹرمپ اور مودی آئندہ اتوار ہیوسٹن کے 50 ہزار نشستوں والے سٹیڈیم میں ایک جلسے کے دوران ملاقات کریں گے جسے ’ہاؤڈی مودی‘ کا نام دیا جا رہا ہے۔

ٹرمپ کی طرح مودی بھی مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے ٹیرف کا استعمال کر رہے ہیں جو ان کی ’میک ان انڈیا‘ مہم کا ایک اہم حصہ ہے۔(اے ایف پی)

امریکہ اور بھارت کے درمیان محدود تجارتی معاہدے پر بات چیت آگے بڑھ رہی ہے جس پر رواں ماہ کے اختتام تک نیویارک میں موجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی دستخط کر سکتے ہیں۔

برطانوی خبررساں ادارے روئٹرز نے اس پیش رفت سے آگاہ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ نئی دہلی اور واشنگٹن کے درمیان ممکنہ تجارتی معاہدے کا خیرمقدم صدر ٹرمپ اپنی کامیابی کے طور پر کریں گے۔ صدر ٹرمپ کی اپنی انتظامیہ انہیں چین کے ساتھ طویل تجارتی جنگ سے باز رکھنے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔   

ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ بھارت کے ساتھ  زیر بحث معاہدے کے تحت امریکی مصنوعات پر محصولات کم ہوجائیں گے جب کہ امریکہ بھارتی برآمدات کے لیے ترجیحی مراعات بحال کر دے گا۔ ٹرمپ اور مودی آئندہ اتوار ہیوسٹن کے 50 ہزار نشستوں والے سٹیڈیم میں ایک جلسے کے دوران ملاقات کریں گے جسے ’ہاؤڈی مودی‘ کا نام دیا جا رہا ہے۔

دونوں رہنماؤں کے گرم جوش تعلقات کو اس متوقع ’منی ڈیل‘ سے جوڑا جا رہا ہے۔ واشنگٹن میں ان مذاکرات سے واقف ایک شخصیت کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تناظر میں امریکہ پر بھارت کے ساتھ کسی بھی قسم کا معاہدہ کرنے کے لیے دباؤ ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

قبل ازیں پرانے معاہدوں کو امریکی معیشت کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے امریکہ کے بیشتر بڑے تجارتی شراکت دار ممالک سے بہتر شرائط پر تجارت کا مطالبہ کیا تھا۔

کچھ عرصے سے امریکہ اور بھارت میں تجارتی تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔ صدر ٹرمپ نے بار بار بھارت کے زیادہ محصولات کے حوالے سے شکایت کی ہے جس میں ہارلے ڈیوڈسن موٹر سائیکلوں پر 50 فیصد ٹیرف بھی شامل ہے۔

امریکہ نے ای کامرس حوالے سے بھارتی سرمایہ کاری کے نئے ضابطوں پر بھی اعتراض اٹھایا ہے۔

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے رواں ہفتے ایک نیوز کانفرنس میں کہا تھا ’ہم امریکہ سے بات چیت کر رہے ہیں۔ ہم کئی مہینوں سے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مجھے توقع یہ ہے کہ چند معاملات مستقبل قریب میں حل ہو سکیں گے۔‘

ٹرمپ کی طرح مودی بھی مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے ٹیرف کا استعمال کر رہے ہیں جو ان کی ’میک ان انڈیا‘ مہم کا ایک اہم حصہ ہے۔

امریکی صدر آئندہ ہفتے جاپانی وزیراعظم شنزو آبے کے ساتھ بھی اسی طرح کے معاہدے پر دستخط کر سکتے ہیں جس سے جاپانی زرعی مصنوعات پر ٹیکس کم ہو جائے گا۔

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ