بھارت معیشت سنبھالنے کے لیے قرض کی درخواست دے سکتا ہے

حکومتی ذرائع نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ بھارت کی مرکزی حکومت ریزرو بینک آف انڈیا کو 250 ارب سے 300 ارب روپے تک کے عبوری قرض کی فراہمی کے لیے درخواست دے سکتی ہے۔

خبر رساں ادارے بلوم برگ نیوز کے مطابق بھارتی سٹاک مارکیٹیں کم از کم 1999 کے بعد سے سہ ماہی کی سب سے بڑی مندی کی طرف جا رہی تھیں۔ (اے ایف پی)

مالی خسارے کے باعث بھارتی حکومت کی جانب سے مرکزی بینک کو 3 سو ارب روپے کے قرض کے لیے درخواست دینے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔ اتوار کو منٹ نیوز پیپر نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کی رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ خبر شائع کی۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حصص ادائیگیوں کو استعمال کرتے ہوئے  بھارتی حکومت نے مارچ اور اپریل کے اختتام تک مالی سال میں حکومتی خسارے کا 3.3 فیصد جی ڈی پی ہدف مقرر کیا تھا۔

حکومتی ذرائع نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ بھارت کی مرکزی حکومت ریزرو بینک آف انڈیا کو 250 ارب سے 300 ارب روپے تک کے عبوری قرض کی فراہمی کے لیے درخواست دے سکتی ہے۔ ایک ذرائع کے مطابق ایسا اسی مال سال میں ہونا عین ممکن ہے لیکن اس بارے میں حتمی رپورٹ جنوری میں پیش کی جائے گی۔

بھارت کی وزارت معیشت اور ریزرو بینک نے اس بارے میں کوئی بیان نہیں دیا۔ حکومت کے معاشی معاملات چلانے کے ذمہ دار کے طور پر مرکزی بینک حکومت کو ہر سال معاشی اہداف حاصل کرنے میں مدد دینے کے لیے حصص فراہم کرتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گذشتہ سال بھی ریزرو بینک نے حکومت کو 280 ارب روپے کا عبوری قرضہ فراہم کیا تھا۔

حکومت سے معاشی اہداف حاصل کرنے کی امیدیں دم توڑتی نظر آتی ہیں خاص طور پر جب گذشتہ چھ سال کے دوران لیے گئے اقدامات کے باوجود اس سال کے پہلی سہ ماہی میں بھی شرح نمو 5 فیصد سے بڑھ نہیں سکی۔

تجزیہ کاروں کے مطابق حکومت ریاست کی سرپرستی میں چلنے والے اداروں کے شئیرز فروخت کے لیے پیش کر سکتی ہے تاکہ مالی خسارے اور آمدن میں کمی کے نقصان کو پورا کیا جا سکے۔

اس کے علاوہ بھارت میں کارپوریٹ ٹیکسوں میں کمی لا کر انہیں ایشیا میں سب سے کم کیا جا رہا ہے۔ یہ اقدام اس مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد ملک کی لڑکھڑاتی معیشت کو سبنھالا دینا اور سٹاک ایکسچینج میں تیزی لانا ہے۔

قبل ازیں پریس ٹرسٹ آف انڈیا(پی ٹی آئی) کے مطابق بھارتی وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری لانے اور مقامی صنعت کو فروغ دینے کی خاطر نئی کمپنیوں کے لیے ٹیکس کی شرح 25 سے کم کر کے 15 کر دی جائے گی۔

بھارتی وزیر خزانہ کے اس اعلان کے بعد ممبئی سٹاک ایکسچینج کے شیئرز میں پانچ فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا تھا۔ سٹاک مارکیٹ میں 10 برس میں پہلی بار شیئرز میں اتنا بڑا اضافہ ہوا تھا جبکہ ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپیہ مستحکم ہوا ۔

خبر رساں ادارے بلوم برگ نیوز کے مطابق بھارتی سٹاک مارکیٹیں کم از کم 1999 کے بعد سے سہ ماہی کی سب سے بڑی مندی کی طرف جا رہی تھیں۔ جون سے سٹاک مارکیٹوں میں غیرملکی فنڈز 4.9 ارب ڈالر پر منجمد ہو چکے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا