ٹرمپ اپنے خلاف ’شکایت‘ لگانے والے سے ملاقات کے خواہش مند

ہر امریکی شہری کی طرح میرا بھی حق ہے کہ اپنے اوپر الزامات لگانے والے سے ملوں۔ خاص طور پر اس نام نہاد ’شکایت کنندہ‘ سے، جس نے ایک غیرملکی رہنما سے میری درست گفتگو کو مکمل طور پر غلط اور دھوکہ دہی پر مبنی انداز میں پیش کیا، امریکی صدر

ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی ٹوئٹر پیغامات میں اپنے خلاف ان الزامات کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جن کی بنیاد پران کے مواخذے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔  (فائل تصویر: اے ایف پی)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اُس خفیہ اہلکار سے ملنے کی ’خواہش‘ کا اظہار کیا ہے، جس نے ان کے خلاف شکایت کی تھی، جو پھر صدر کے مواخذے کی تحقیقات کا باعث بنی۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ خفیہ اہلکار سے ملاقات ان کا حق ہے کیونکہ ان کی شکایت کے بعد اس سکینڈل میں تیزی سے پیش رفت ہو رہی ہے، جس کی بنیاد پر ان کے مواخذے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہے۔

خبر رساں ادارے  اے ایف پی کے مطابق مذکورہ امریکی خفیہ اہلکار کے وکلا کی جانب سے جاری کردہ ایک خط میں کہا گیا ہے کہ ان کے مؤکل جو جلد ہی کانگریس کے روبرو گواہی دے سکتے ہیں، انہیں شناخت سامنے آنے کی صورت میں اپنی سلامتی کا خوف ہے۔

ٹیلی ویژن چینل سی بی ایس نیوز نے امریکی صدر کے خلاف شکایت کرنے والے خفیہ اہلکار کے وکلا کا نیشنل انٹیلی جنس کے قائم مقام ڈائریکٹر کو لکھا گیا ایک خط جاری کیا ہے جس میں اس تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ ’ان کے مؤکل کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وکلا کے مطابق: ’ہم موجودہ صورت حال کے مزید بگڑنے اور خطرناک ہونے کی توقع کر سکتے ہیں۔‘

خط میں ’وکلا اور ان کے مؤکل کی سلامتی یقینی بنانے کے لیے مناسب اقدامات‘ پر زور دیا گیا ہے۔

عہدہ صدارت کے سنگین ترین بحران سے لڑنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی ٹوئٹر پیغامات میں اپنے خلاف ان الزامات کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جن کی بنیاد پران کے مواخذے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ صدر ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے یوکرائن کے صدر ولودومیر زیلینسکی پر زور دیا تھا کہ وہ سابق امریکی صدر جوبائیڈن کے خلاف تحقیقات کریں۔ جوبائیڈن 2020 کےصدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مدمقابل ہو سکتے ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا: ’ہر امریکی شہری کی طرح میرا بھی حق ہے کہ اپنے اوپر الزامات لگانے والے سے ملوں۔ خاص طور پر اس نام نہاد ’شکایت کنندہ‘ سے، جنہوں نے ایک غیرملکی رہنما سے میری درست گفتگو کو مکمل طور پر غلط اور دھوکہ دہی پر مبنی انداز میں پیش کیا۔‘

امریکی صدر نے ایوانِ نمائندگان کے ڈیموکریٹ رکن ایڈم شیف پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے جولائی میں ان کی جانب سے یوکرائن کے صدر کو کی گئی ٹیلی فون کال کے بارے میں کانگریس میں جھوٹ میں بولا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا: ’انہوں نے بے حد غلط باتیں لکھیں اور پڑھیں اور اس کے بعد کہا کہ یہ الفاظ امریکہ کے صدر کے منہ سے نکلے۔ میں شیف سے اعلیٰ ترین سطح پر دھوکہ دہی اور سازش کے حوالے سے سوال کرنا چاہتا ہوں۔‘

امریکی صدر کے ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ساتھیوں نے صدر کے مواخذے پر زور دینے والے ڈیموکریٹ ارکان کے خلاف سخت ردعمل کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا اصرار ہے کہ ’خبردار‘ کرنے والی حقیقی شخصیت ڈونلڈ ٹرمپ ہیں، جنہوں نے یوکرائن کے صدر سے جوبائیڈن اور ان کے بیٹے کی بدعنوانی کی تحقیقات کرنے کے لیے کہا۔

صدارتی مشیر سٹیفن ملر نے اتوار کو فوکس نیوز سے گفتگو میں کہا: ’ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف شکایت کرنے والا ایک تخریب کار ہے جو ایک جمہوری طور پر منتخب حکومت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ یوکرائن میں بدعنوانی کے سکینڈل کی تہہ تک پہنچنے میں امریکہ کا قومی مفاد ہے۔‘

امریکی صدر کے ذاتی وکیل روڈی جولیانی یوکرائن سکینڈل میں اپنے مؤکل کے دفاع میں پیش پیش ہیں۔ انہوں نے اتوار کو ٹیلی ویژن پروگرام میں سٹیفن ملر کے ساتھ مل کر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھرپور دفاع کیا۔

جولیانی نے کہا کہ یوکرائن کی کمپنی میں کام کرنے والے جوبائیڈن کے بیٹے ہنٹر پر الزام کا حلف نامہ سامنے آیا ہے۔ ٹرمپ نے یوکرائن کے ساتھ معاملہ اٹھا کر اپنا فرض پورا کیا۔

انہوں نے اے بی سی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام ’اس ہفتے‘ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ جوبائیڈن کے خلاف تحقیقات کا نہ کہتے تو یہ آئین کی خلاف ورزی ہوتی۔ انہوں نے ڈیموکریٹ ارکان پر صدر ٹرمپ کو جال میں پھنسانے کا الزام لگایا۔‘

امریکی ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹ ارکان کی اکثریت ہے۔ ایوان نے صدر ٹرمپ پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے ’مافیا کا انداز’ اپناتے ہوئے یوکرائن کے صدر کو سابق امریکی صدر جوبائیڈن کو نقصان پہنچانے کے لیے کہا۔ ایوان نے گذشتہ ہفتے اس سلسلے میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کے لیے سرکاری سطح پر تحقیقات کا آغاز کیا۔

دوسری جانب صدر ٹرمپ اور ان کے ساتھیوں کا دعویٰ ہے کہ اوباما دور میں نائب صدر کی حیثیت سے جوبائیڈن نے یوکرائن پر دباؤ ڈالا کہ ان کے بیٹے ہنٹر کو بچانے کے لیے ملک کے اعلیٰ پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا جائے۔ جوبائیڈن کے بیٹے یوکرائن کی ’بیورسما ہولڈنگز‘ نامی گیس کمپنی کے بورڈ کے رکن تھے اور ان پر بدعنوانی کا الزام تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ