روس میں رشوت کو قانونی قرار دینے کی تجویز

روس کی وزارتِ انصاف نے تجویز دی ہے کہ "غیر معمولی حالات" میں کی گئی کرپشن اور رشوت خوری کو ماورائے سزا قرار دیا جا سکتا ہے

روسی صدر ولادی میر پوٹن نے رشوت کو قانونی تحفظ دینے کی تجاویز پر دستخط کیے

بدعنوانی کے خاتمے کے لیے روس میں قائم کردہ شفافیت کے ادارے کی سربراہ کہتی ہیں: "اگر کوئی سرکاری ملازم مفادات کا ٹکراؤ ظاہر نہیں کر پاتا تو اس کو غیر معمولی حالات قرار دینے کی کوئی منطقی وضاحت نہیں بنتی۔"

روس کی وزارتِ انصاف نے تجویز دی ہے کہ "غیر معمولی حالات" میں کی گئی کرپشن اور رشوت خوری کو ماورائے سزا قرار دیا جا سکتا ہے۔

صدر ولادی میر پوتن نے گزشتہ جون میں انسدادِ بدعنوانی کے ایک منصوبے پر دستخط کیے تھے جس میں "مجبوری" یا غیر معمولی حالات میں بدعنوانی کرنے والے سرکاری ملازموں کو قانونی کارروائی سے بچانے کا قانون بنانے کی سفارش کی گئی تھی۔

روسی اخبار دی ماسکو ٹائمز کے مطابق وزارتِ انصاف نے قانونی ترامیم تیار کر لی ہیں جن کے تحت ناگزیر کرپشن کرنے والے سرکاری ملازموں کو سزا سے استثنیٰ مل سکے گی۔  

مجوزہ بِل میں کہا گیا ہے کہ  "بعض اوقات قوانین اور اصولوں کی پاسداری اور مفادات کے ٹکراؤ کا خیال رکھنا چند ناگزیر وجوہات کی بناء پر ناممکن ہو جاتا ہے۔"

وزارتِ انصاف نے سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس کو بتایا کہ انفرادی صنعت یا محدود نقل و حرکت والے شہروں اور دوردراز یا شمالی علاقوں کی منتشر آبادیوں والی جگہوں پر انسدادِ بدعنوانی کے قوانین پر عمل درآمد "بامقصد وجوہات کی بناء پر ناممکن" ہو سکتا ہے۔    

ایسے غیرمعمولی حالات میں وزارت کے بقول: "طویل مدتی سنگین بیماری" بھی شامل ہو سکتی ہے۔

روس کا شمار دنیا کے بدعنوان ترین ملکوں میں ہوتا ہے۔ شفافیت کے اعتبار سے ملکوں کی سالانہ درجہ بندی کی فہرست تیار کرنے والے ادارے ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کے مطابق، 180 ملکوں میں سے روس 138ویں نمبر پر ہے۔

ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل روس کی نائب سربراہ الیا شومانوو نے روزنامہ ویدوموستی کو بتایا کہ ترامیم سرکاری ملازموں کو اپنی ذمہ داری سے بچ نکلنے کے مواقع فراہم کریں گی۔

انہوں نے کہا: "اگر کوئی سرکاری ملازم مفادات کے ٹکراؤ کی وضاحت نہیں کر پاتا تو اس امر کی بہرصورت کوئی منطقی وجہ قابل قبول نہیں ہو سکتی۔"

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا