پاکستان کی سعودی عرب، ایران اور امریکہ میں کشیدگی کم کرنے کی کوششیں

پاکستان رہنما نہ صرف سعودی عرب اور ایران بلکہ ایران اور امریکہ کے درمیان بھی کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں یہ دورے کر رہے ہیں۔ 

وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمدبن سلمان سے بھی ملاقات کی (ایس پی اے)

وزیراعظم عمران خان اور سعودی عرب کے فرمانرواشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ریاض میں ملاقات کے دوران علاقائی امن واستحکام اور موجودہ عالمی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

وزیر اعظم جو خطے میں امن وسلامتی کے لیے اپنے اقدامات کے سلسلے میں سعودی عرب منگل کو پہنچے تھے اس موقع پر انہوں نے خطے میں امن وسلامتی کے لیے سیاسی اور سفارتی طریقوں سے اختلافات ختم کرنے پر زور دیا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک ماہ کے اندر ہونے والی اس دوسری ملاقات کے بعد وزیر اعظم واپس پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

یہ دورے سعودی عرب اور ایران کے درمیان خطے میں حالیہ دنوں میں تیل کی تنصیبات اور آئل ٹینکروں پر ہونے والے حملوں سے پیدا کشیدگی کے تناظر میں کیے جا رہے ہیں۔ اس سے قبل عمران خان نے اتوار کو تہران میں ایرانی صدر حسن روحانی اور آیت اللہ خامنئی سے بھی ملاقاتیں کی تھیں۔ پاکستان رہنما ناصرف سعودی عرب اور ایران بلکہ ایران اور امریکہ کے درمیان بھی کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں یہ دورے کر رہے ہیں۔  

سرکاری ذرائع کے مطابق عمران خان نے سعودی فرماں روا کو کشمیر کی تازہ ترین صورت حال سے بھی آگاہ کیا۔

بعد میں وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمدبن سلمان سے بھی ملاقات کی۔ اس دوران وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہاکہ پاکستانی قوم نے حرمین الشریفین کے وقار اور تقدس کے لیے متحد ہو کر آواز بلند کی۔

تاہم سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے ملاقات کی خبر میں عمران خان کی جانب سے ایران کے ساتھ ثالثی کی پیشکش کا کوئی ذکر نہیں کیا۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، سمندرپار پاکستانیوں کے لیے وزیر اعظم کے معاون خصوصی سید ذوالفقار عباس بخاری، سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اورسعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجہ علی اعجاز بھی ملاقات میں موجود تھے۔

امریکی ٹی وی چینل سی این این کے ایک پروگرام میں میزبان بیکی اینڈرسن کے ساتھ منگل کی شب مختصر انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ ان کے دورہ امریکہ میں امریکی صدر نے ان سے درخواست کی تھی کہ انہیں امریکہ اور ایران کے درمیان سہولت کاری کی کوشش کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ ایران میں ایرانی صدر حسن روحانی سے امریکی پیش کش کے بارے میں بات کی ہے۔

وزیر اعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ابھی چونکہ صورت حال بن رہی ہے اس لیے وہ زیادہ تفصیل میں نہیں جائیں گے جب تک کہ دونوں طرف سے کوئی جواب نہ ملے۔ ’آئیں ہم دیکھیں کہ یہ صورت حال کس طرف جاتی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا