’روک سکو تو روک لو، کرتارپور راہداری تو کھلے گی‘

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ راہ داری اپنے وقت پر نو نومبر کو ہی کھلے گی اور بھارتی حکومت میں اتنی جرات نہیں کہ وہ کچھ کر سکے۔

امید ہےروزانہ پانچ ہزار سکھ یاتری کرتارپور راہداری سے پاکستان آئیں گے(اے ایف پی)

بھارت کے ساتھ کشمیر کے معاملے پر کشیدہ تعلقات کے باوجود پاکستان نے کرتار پور راہداری وقت پر کھولنے کا عزم دہرایا ہے۔

ہفتے کو ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نو نومبر کو حسب وعدہ راہداری کا افتتاح کریں گے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا راہداری کھولنے کی تیاریاں بہت آگے بڑھ چکی ہیں اوربھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت میں اتنی جرات نہیں کہ کچھ کر سکے۔

انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو پیغام دیا ’روک سکو تو روک لو، اب راہداری کھلے گی اور آپ نہیں روک سکیں گے۔‘

قریشی نے امید ظاہر کی کہ روزانہ کی بنیاد پر پانچ ہزار سکھ یاتری اس راہداری سے پاکستان آئیں گے، جنہیں سہولیات فراہم کرنے کے لیے پاکستانی حکام نے ہنگامی بنیاد پرانتظامات کیے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ہم نے جو انتظامات کیے ہیں اگر ان کا سرحد کے اُس پار ہونے والے انتظامات سے موازنہ کیا جائے تو پتہ چل جائے گا کہ پاکستان کے انتظامات کتنے ٹھوس، وسیع اور بہتر ہیں۔‘

انہوں نے بتایا راہداری کے افتتاح کے لیے بھارت کے سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ کو دعوت دی گئی تھی، جس پر انہوں نے خط لکھ کر جواب میں کہا کہ وہ ضرور آئیں گے لیکن بطور مہمان خاص نہیں بلکہ ایک عام شہری کے طور پر آئیں گے۔

ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ

شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ پاکستانی معیشت بہتر ہو رہی ہے، ملک معاشی بحران سے نکل رہا ہے اور استحکام آ رہا ہے، جس کے بعد ترقی کا دور آئے گا، سرمایہ کاری آئے گی اور روزگار کے مواقعے پیدا ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے چار مہینے کی مہلت دی ہے اور امید ہے ’ہم فروری 2020 تک اپنا اہداف حاصل کر لیں گے۔‘

’ہماری کوششوں کا نتیجہ ہے کہ ہم بلیک لسٹ نہیں ہوئے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان