آزادی مارچ معاہدہ: جلسہ ڈی چوک میں نہیں، کھلے میدان میں ہو گا

حکومتی ٹیم کے سربراہ پرویز خٹک نے بتایا معاہدے کے تحت اپوزیشن کا احتجاج پُر امن ہو گا، مظاہرین ریڈ زون کی بجائے ایک کھلے میدان میں رہیں گے اور حکومت کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔

امید ہے جے یوآئی آئینی حدود میں رہتے ہوئے اجتجاج کرے گی: پرویز خٹک

حکومت اور 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں ’آزادی مارچ‘ کرنے والے اپوزیشن اتحاد میں معاہدہ طے پا گیا ہے۔

ہفتے کو طے پانے والے معاہدے کے تحت مارچ کے شرکا اسلام آباد کے ریڈ زون میں داخل نہیں ہوں گے اور سیکٹر ایچ نائن کے قریب ایک کھلے مقام پر پُر امن جلسہ منعقد ہو گا۔ اس حوالے سے مقامی انتظامیہ اور آزادی مارچ کے منتظمین کے درمیان تحریری معاہدہ ہو گا۔

اس معاہدے پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور جمعیت علمائے اسلام کے جنرل سیکریٹری اسلام آباد کے دستخط موجود ہیں۔ 

جمعے کو اسلام آباد میں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات ڈیڈ لاک پر ختم ہو گئے تھے۔

 مذاکراتی کمیٹی نے اپوزیشن کے وزیر اعظم کے استعفے اور قبل از وقت الیکشن کے دونوں مطالبے ماننے سے انکار کیا تو اپوزیشن نے بھی پارلیمنٹ کے سامنے ڈی چوک میں جلسہ نہ کرنے کی حکومتی درخواست مسترد کر دی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم، ہفتے کی رات کو حکومت کی جانب سے مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک کے مطابق حکومت کی سات رکنی ٹیم اور رہبر کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے۔

جمعیت علمائے اسلام ۔ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 31 مارچ کو اسلام آباد میں آزادی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے، جس کے لیے 27 اکتوبر کو ملک بھر سے اپوزیشن پارٹیوں کے کارواں اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے۔

پرویز خٹک نے ہفتے کی رات ایک مختصر پریس کانفرنس کے دوران بتایا اپوزیشن پرُ امن احتجاج کے لیے مان گئی ہے، جس کے بعد حکومت مارچ کے دوران کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی اور نہ ہی راستے بند کیے جائیں گے۔

انہوں نے دھرنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ احتجاج اپوزیشن کا حق ہے، اور جب تک امن و امان برقرار رہے گا مظاہرین کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ بات چیت کے دوران اپوزیشن نے ان سے وزیر اعظم عمران خان کے استعفے یا قبل ازوقت انتخابات کامطالبہ نہیں کیا ۔’ بات چیت کا صرف ایک نکاتی ایجنڈا تھا کہ جلسے کا مقام کون سا ہوگا۔‘

’امید ہے جے یوآئی آئینی حدود میں رہتے ہوئے اجتجاج کرے گی۔ اپوزیشن نےیقین دہانی کرائی ہے کہ راستے بند نہیں ہوں گے، لوگ دفاتر اور تعلیمی اداروں میں جا سکیں گے۔‘

آج اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ن لیگ کے قائد نواز شریف کی عبوری ضمانت منظور ہونے کے بعد حکومت اور ن لیگ کے درمیان مبینہ ڈیل کی قیاس آرئیوں میں شدت آئی جس کی پرویز خٹک نے تردید کر دی۔ ’کوئی ڈیل نہیں ہوئی ہم جمہوری لوگ ہیں۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست