’امریکہ ایرانی مظاہرین کے ساتھ ہے‘ : بیان منافقانہ ہے‘

ایران نے پٹرول کی قیمتوں میں اضافے اور امریکی پابندیوں کے شکار ملک میں راشن بندی کے خلاف احتجاج کرنے والے ایرانی شہریوں کی حمایت پر امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ایرانی حکام نے کہا ہے کہ مظاہرہ کرنے پر دو سو سے زیادہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے (اے ایف پی)

ایران نے پٹرول کی قیمتوں میں اضافے اور امریکی پابندیوں کے شکار ملک میں راشن بندی کے خلاف احتجاج کرنے والے ایرانی شہریوں کی حمایت پر امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پر تنقید کی ہے جنہوں نے ایران میں مظاہروں پر ردعمل میں ہفتے کو ٹویٹ کرکے کہا تھا کہ امریکہ مظاہرین کے ساتھ ہے۔

امریکہ نے مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف طاقت کے مہلک استعمال پر ایران پر نکتہ چینی کی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری سٹیفنی گرشم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ ایران کی اس حکومت کے خلاف شہریوں کے پرامن احتجاج کی حمایت کرتا ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ان کی قیادت کر رہی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو ایرانی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ایران کے بعض شہروں میں ’شرپسندوں‘ کے ایک گروہ کے لیے امریکی حمایت پر ردعمل کا اظہار کر رہی ہے۔ بیان میں اس طرح کی حمایت کی مذمت کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کے الفاظ کو ایران کے داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیا گیا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کہا ہے کہ ایران کے معزز شہری اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس قسم کے ’منافقانہ‘ بیان میں کوئی حقیقی ہمدردی نہیں ہے۔

ترجمان نے کہا ہے کہ ’شرپسندوں‘ اور ’تخریب کار‘ گروہ کے اقدامات جن کی امریکی وزیر خارجہ نے حمایت کی ہے ان کا ایران کے باشعور عوام کے طرز عمل کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے۔ بیان میں امریکہ کی جانب سے ایٹمی معاہدے سے نکلنے کے بعد ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کے امریکی فیصلے کو’بدنیتی‘ پر مبنی اقدام قرار دیتے ہوئے اس پر تنقید کی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ترجمان نے مزید کہا ہے کہ حیرت کی بات ہے کہ امریکہ کی جانب سے ان لوگوں کے ساتھ ہمدردی کی جا رہی ہے جو امریکہ کی معاشی دہشت گردی کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہیں۔

ایران میں پٹرول مہنگا کرنے کے خلاف ملک گیر احتجاج میں شاہراہیں بند کر دی گئیں جبکہ بینکوں اور سرکاری عمارتوں کو نذر آتش کیا گیا ہے۔

ایرانی حکام نے کہا ہے کہ مظاہرہ کرنے پر دو سو سے زیادہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے۔

انٹرنیٹ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے پیر کی صبح  سڑٖکوں کی تازہ صورت حال کے بارے میں معلومات نہیں مل سکیں ہیں۔

ایرانی حکومت نے جمعرات اور جمعے کی درمیان شب پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے اور راشن بندی کا حیران کن فیصلہ کیا۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ اس اقدام کا مقصد ضرورت مند افراد کی نقد مالی امداد ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے حکومتی اقدامات کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ کوئی ماہر نہیں ہیں اور مختلف قسم کی رائے موجود ہے لیکن اگر حکومت کے تین اداروں کے سربراہ کوئی فیصلہ کریں گے تو وہ ان کی حمایت کریں گے۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی پیٹرول کی قیمتوں میں متنازع اضافے کا دفاع کیا ہے جس سے حاصل ہونے والی رقم چھ کروڑ ایرانی شہریوں کی فلاح وبہبود کے لیے استعمال کی جائے گی۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا