’نواز شریف جہاز دیکھ کر ٹھیک ہوئے یا لندن کی ہوا لگنے سے’

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر سابق وزیراعظم نواز شریف کے طبی بنیادوں پر بیرون ملک جانے اور شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر سابق وزیراعظم نواز شریف کے طبی بنیادوں پر بیرون ملک جانے اور شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

عمران خان نے جمعے کو میانوالی میں ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بیرون ملک جانے پر کہا کہ ’جب نواز شریف کو جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے دیکھا تو پھر ڈاکٹرز کی رپورٹ یاد آ گئی۔‘

انھوں نے کہا کہ ’رپورٹ میں تو کہا گیا تھا کہ مریض کو دل کا بھی مسئلہ ہے، گردے بھی خراب ہیں، شوگر بھی بڑھی ہوئی ہے، پلیٹ لیٹس بھی کم ہیں۔ مریض کو باہر جانے کی اجازت نہ دی تو وہ کسی بھی وقت مر سکتے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں سوچ رہا ہوں جہاز دیکھ کر مریض ٹھیک ہوا یا لندن کی ہوا لگتے ہی مریض ٹھیک ہو گیا، ابھی تک پتہ نہیں لیکن اس کی تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے۔‘

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں بار بار رپورٹ دیکھ رہا تھا کہ ہارٹ ٹھیک نہیں، شوگر ٹھیک نہیں اور پلیٹ لیٹس بھی کم ہیں لیکن سیڑھیاں چڑھتے دیکھا تو کہا کہ اللہ تیری شان ہے۔‘

اس قبل گذشتہ روز عمران خان کی ایک صحافی و تجزیہ کار ارشاد بھٹی سے ملاقات کی خبریں سامنے آئیں تھیں جس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے ان سے کہا ہے کہ وہ بطور وزیراعظم ’اس طرح کی گفتگو‘ سے گریز کریں گے۔

لیکن آج ایک بار پھر انھوں نے اپوزیشن اور خاص طور پر نواز شریف کی بیماری کے حوالے سے دوبارہ اس طرح کی گفتگو کی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یاد رہے کہ چند روز قبل بھی وزیراعظم عمران خان نے ہزارہ موٹروے کے افتتاح کے دوران خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کو آڑے ہاتھوں لیا تھا اور ساتھ ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے انداز میں گفتگو کرنے کی کوشش کی تھی۔

ان کے آج کے اس خطاب کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے مقامی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یقین ہو گیا ہے کہ عمران خان ذہنی مریض ہیں اور ان کی تقریر سے قبل ان کا چیک ہونا چاہیے۔‘

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’وزیراعظم کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز تقاریر کا مقدمہ چلنا چاہیے۔‘

جمعیت علمائے اسلام ف کے مولانا فضل الرحمن کی آزادی مارچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ’بے روزگار سیاست دان ملک کی معیشت کی وجہ سے کنٹینر پر سوار نہیں ہوئے تھے، وہ اس لیے آئے تھے کی معیشت ٹھیک ہو رہی ہے۔ انہیں صرف اپنی سیاسی دکانیں بند ہونے کا خوف تھا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان اپنی کرسی بچانے کے لیے نہیں آیا۔ میں اس ملک میں تبدیلی لانے کے لیے آیا ہوں اور یہ تبدیلی اس مافیا کو شکست دے کر آئے گی۔ حسن نواز شریف آٹھ ارب کے گھر میں رہتے ہیں۔ مریم نواز کے نام پر مے فئیر کے فلیٹس اربوں روپے کے ہیں۔ اس کا پیسہ کہاں سے آیا؟ میں نے اپنے لندن فلیٹ کی خریدوفروخت کے تمام کاغذات عدالت میں پیش کیے۔ یہ جو دستاویز سامنے رکھتے ہیں وہ جعلی نکلتے ہیں، کیونکہ یہ چوری کر کے پیسہ باہر لے کر گئے ہیں۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست