اردن میں 13 پاکستانی جل کر ہلاک

ٹین کی چادروں سے بنے ایک چھوٹے مکان میں آگ لگنے سے تین افراد زخمی بھی ہوئے۔

واقعے میں ہلاک اور زخمیوں کو مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا(اے ایف پی فائل فوٹو)

اردن کے دارالحکومت عمان کے جنوب مغربی علاقے شونیہ میں سوموار کو لگنے والی آگ میں 13 پاکستانی جل کر ہلاک ہو گئے۔

القدس پریس نیوز ایجنسی کے مطابق اردن کے محکمہ سول ڈیفنس نے ایک بیان میں کہا کہ ’ٹین کی چادروں سے بنے ایک چھوٹے مکان میں آگ لگنے سے 13 افراد ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے۔

گھر میں دو خاندان رہتے تھے ،جن کا تعلق پاکستان سے تھا۔ یہ مکان جنوبی شونیہ کے علاقے کرامہ میں واقع ایک فارم میں تھا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سول ڈیفنس کے بیان میں مزید بتایا گیا کہ متاثرین ’ آگ سے بری طرح جھلس چکے تھے جبکہ زخمی افراد شدید خوف زدہ تھے۔‘

’آگ بجھانے والی ٹیموں نے صورت حال پر قابو پا لیا ہے، جبکہ ایمبولینس ٹیموں نے زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد ہسپتال منتقل کر دیا۔ لاشیں مزید کارروائی کے لیے دارالحکومت عمان منتقل کی گئی ہیں۔ 

پاکستان کا سفارتی عملہ بھی وہاں موجود ہے۔ 

ہلاک ہونے افراد کی لاشیں بھی مقامی ہسپتال پہنچا دی گئی ہیں۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’آگ لگنے کی وجوہات جاننے کے لیے ایک کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہلاک ہونے والے تیرہ افراد میں سے آٹھ بچے ہیں ۔

امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ ’ لوہے کی چادروں سے بنے گھر میں آگ لگنے سے تیرہ افراد ہلاک جبکہ تین زخمی ہوگئے۔‘

حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ’ اس عارضی مکان میں رہنے والے دو پاکستانی خاندان زرعی مزدوروں کے طور پر کام کرتے تھے۔‘

آگ بجھانے والے محکمے کے ترجمان عیاد العمری نے سرکاری ٹی وی المملکا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’ ہلاک ہونے والوں میں آٹھ بچے، چار خواتین اور ایک مرد شامل ہے۔ آگ صبح دو بجے کے قریب لگی جس کی وجہ شارٹ سرکٹ ہو سکتا ہے۔

اردن میں ہزاروں پاکستانی رہتے ہیں جن میں سے اکثریت کسانوں کے طور پر کام کرتی ہے۔

اردن میں آگ لگنے کے زیادہ تر واقعات سردیوں کے دوران گرمائش کے لیے خریدے جانے والے سستے آلات کی وجہ سے وقوع پذیر ہوتے ہیں۔

قریب موجود افراد کے نیند میں ہونے کی وجہ سے آگ پر قابو نہیں پایا جا سکتا جس کی وجہ سے آگ پھیلنے سے نقصان ہوتا ہے۔    

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا