آصف زرداری کی علالت: بیماری ہے کیا؟

خراب صحت کے باعث سابق صدر آصف علی زرداری کو اکتوبر میں اسلام آباد کے پمز اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج تاحال جاری ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیر کی شام اپنی دونوں بہنوں بختاور بھٹو اور آصفہ بھٹو کے ہمراہ اسپتال میں اپنے والد اور سابق صدر سے ملاقات کی۔(اے ایف پی)

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواستیں دائر کر دی ہیں۔

منگل کی صبح اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی جانے والی دو الگ الگ درخواستوں میں سابق صدر نے خرابی صحت کو بنیاد بناتے ہوئے علاج کی غرض سے ضمانت پر رہائی کی استدعا کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری طرف فریال تالپور کی درخواست میں کہا گیا کہ انہیں بغیر کسی ثبوت اور بد نیتی کی بنیاد پر ایک ایسے مقدمے میں فریق بنایا گیا ہے جس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو اس سال کے وسط میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے بیرونِ ملک بڑی رقوم بھجوانے سے متعلق مقدمات میں گرفتار کیا گیا تھا۔

خراب صحت کے باعث آصف زرداری کو اکتوبر میں اسلام آباد کے پمز اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج تاحال جاری ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیر کی شام اپنی دونوں بہنوں بختاور بھٹو اور آصفہ بھٹو کے ہمراہ اسپتال میں اپنے والد اور سابق صدر سے ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ خراب صحت کے باوجود ان کے والد ضمانت کی درخواست دینے کے لیے راضی نہیں تھے، تاہم آصفہ بھٹو نے اپنے والد کو طبی بنیاد پر ضمانت کے لیے درخواست دینے پر راضی کیا۔

آصف زرداری کو کیا بیماری ہے؟

بلاول بھٹو نے پیر کی شام میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ان کے والد کی صحت بہت خراب ہے اور ڈاکٹروں نے ان کے دل کا ایک اہم ٹیسٹ کروانے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پمز کے ڈاکٹر بہت اہل ہیں، تاہم مریض اور ان کے خاندان کے لوگ دوسرے ڈاکٹروں کی رائے بھی لینا چاہتے ہیں۔

فاروق ایچ نائیک کے ذریعے دائر کی گئی ضمانت کی درخواست میں آصف زرداری نے کہا کہ ’وہ بیمار ہیں اور ضمانت نہ ملنے کی صورت میں ان کی حالت بگڑ سکتی ہے۔‘

درخواست میں مزید کہا گیا کہ ان کے دل میں پہلے سے تین سٹنٹس ڈالے جاچکے ہیں، جب کہ انہیں ’آئی اسکیمک‘ نامی بیماری بھی ہے، جس میں دل کو خون اور آکسیجن کی کافی مقدار مہیا نہیں ہوتی۔

 آصف علی زرداری کے مطابق پمز کے ڈاکٹروں نے انہیں انجیو گرافی کے ساتھ دل کا ایک اضافی ٹیسٹ (پروسیجر) کروانے کی ہدایت بھی کر رکھی ہے۔

بلند فشار خون اور ذیابیطس کے عارضوں کے علاوہ درخواست میں بتایا گیا کہ سابق صدر سنسری پیریفرل اور آٹونومک نیوروپیتھی کے بھی مریض ہیں۔

درخواست میں بتایا گیا کہ آصف زرداری کو ریڑھ کی ہڈی میں بھی ایک سے زیادہ (لمبر اور سرویکل سپونڈی لوسز جیسی) تکالیف ہیں۔

آصف علی زرداری کی درخواست کے مطابق انہیں جوڑوں کے درد کی بھی تکلیف ہے جب کہ حال ہی میں ان کے خون میں پلیٹ لیٹس کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے جس کی جانچ کیا جانا ضروری ہے۔

اکرم خان درانی کی ضمانت منظور
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے حزب اختلاف کی جماعتوں کی رہبر کمیٹی کے کنوینیئر اور جمیعت علمائے اسلام ف کے رہنما اکرم خان درانی کی کرپشن کے مقدموں میں عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے 18 دسمبر تک اکرم درانی کی ضمانت منظور کی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے حکام پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ، غیر قانونی بھرتیوں، اختیارات کے غلط استعمال سے متعلق چار مختلف ریفرنسز میں تحقیقات کر رہے ہیں۔

ان چاروں ریفرنسز کی تحقیقات میں جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی کا نام شامل ہے اور نیب حکام انہیں گرفتار کرنا چاہتے ہیں۔

 اس سال اکتوبر میں نیب راولپنڈی کے حکام نے غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق انکوائری میں دو افراد کو گرفتار کیا تھا۔

اکرم درانی کے وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت کو بتایا کہ نیب حکام نے رات ایک بجے ان کے موکل کے گھر پر چھاپہ مارا۔

رہبر کمیٹی کے کنوینئر کی درخواستِ ضمانت منگل کی صبح اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی اور عدالت نے اسی روز سماعت کر کے ضمانت منظور کر لی۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان