خواجہ سرا کو خواتین ٹوائلٹ استعمال کرنے سے روکنے پر بھاری جرمانہ

ٹوکیو کی ضلعی عدالت نے ایک خواجہ سرا ملازم کو خواتین کا ٹوائلٹ استعمال کرنے سے روکنے پر حکومت کو 12 ہزار ڈالرز جرمانہ عائد کیا۔

(اے ایف پی)

ٹوکیو میں ایک خواجہ سرا ملازم کو خواتین کا ٹوائلٹ استعمال کرنے سے روکنے پر عدالت نے جاپانی حکومت کو بھاری ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

ایک عدالتی ترجمان نے جمعرات کو خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو میں بتایا کہ ٹوکیو کی ضلعی عدالت نے 13 لاکھ ین (12 ہزار ڈالرز) جرمانہ عائد کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ترجمان کے مطابق ’عدالت نے حکومت کو یہ بھی حکم دیا کہ متاثرہ خواجہ سرا ملازم کو خواتین کا باتھ روم استعمال کرنے کی مکمل آزادی دے۔‘

مقامی میڈیا کے مطابق، متاثرہ خواجہ سرا نے وزارت معیشت، تجارت اور صنعت میں بطور مرد ملازم کام شروع کیا تھا لیکن اب وہ ایک خاتون کے طور پر رہ رہے ہیں۔

انہوں نے 2015 میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے ایک کروڑ 65 لاکھ ین ہرجانے کا مطالبہ کیا تھا۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ دفتری ماحول میں خواجہ سراؤں سے متعلق یہ اپنی نوعیت کا پہلا مقدمہ ہے۔
استغاثے میں حکومت نے موقف اختیار کیا تھا کہ خواجہ سرا کو اس لیے پابند کیا گیا کیوں کہ ان سے دیگر خواتین عملے کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ تھا۔
جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وزارت کا فیصلہ ’انتہائی ناجائز تھا‘۔
 

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا