پاکستانی روبکس کیوب سب سے جلدی کون حل کرے گا؟

اسلام آباد میں ایئر یونیورسٹی نے روبکس کیوب حل کرنے کے مقابلے کا انعقاد کیا جسے کروانے والے 21 سالہ پاکستانی نژاد کنیڈیئن عبداللہ گلاب تطے جو خود روبکس کیوب کا نیشنل ریکارڈ بنا چکے ہیں۔

اسلام آباد میں ایئر یونیورسٹی نے روبکس کیوب حل کرنے کے مقابلے کا انعقاد کیا جسے کروانے والے 21 سالہ پاکستانی نژاد کنیڈیئن عبداللہ گلاب تطے جو خود روبکس کیوب کا نیشنل ریکارڈ بنا چکے ہیں۔

عبداللہ، جو کے یونیورسٹی آف ٹورونٹو میں ایئروسپیس انجیبئئرنگ پڑھ رہے ہیں، دنیا بھر میں روبکس کیوب کمپیٹیشن میں پاکستان کی نمائندگی کرتے آ رہے ہیں۔

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دنیا میں بہت سے پاکستانی روبکس کیوب کے مقابلے کرتے ہیں لیکن پاکستانی سرزمین پر کبھی کوئی مقابلہ نہیں ہوا تھا۔ 

یہی سوچ کر انہوں کیوبنگ پاکستان کے نام سے ایک تنظیم شروع کی تاکہ پاکستان کی سپیڈ کیوبنگ کمیونٹی کو ایک پلیٹ فارم ملے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ روبکس پذل حل کرنے کے مقابلوں کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ بنانے کے لیے مقابلے میں ایک ورلڈ کیوب ایسوسی ایشن کے نمائندے کا ہونا ضروری ہے۔ جس کے لیے 2018 میں انہوں نے کینیڈا سے ایک کیوبنگ چیمپیئن کو اسلام آباد بلایا۔

جب ایک مقابلہ رسمی طور پر منعقد ہو گیا، اس کے بعد سے کیوبنگ پاکستان کو عالمی کیوبنگ ایسوسی ایشن نے تسلیم کر لیا۔ اب کیوبنگ پاکستان ہر شہر میں قومی سطح پر آفیشل مقابلے کروا سکتی ہے۔

روبکس کیوب حل کرنے کے مختلف ایوینٹ ہوتے ہیں جیسے مختلف سائز کا روبکس کیوب حل کرنا، آنکھوں پر پٹی باندھ کر روبکس پزل حل کرنا، ایک ہاتھ سے روبکس کیوب حل کرنا۔

ہر ایوینٹ کا اپنا ریکارڈ ہولڈر ہوتا ہے۔ اسلام آباد میں ہونے والے مقابلے میں پانچ ایونٹ ہوئے جس میں 2x2 3x3 4x4 5x5 اور ایک ہاتھ سے روبکس کیوب حل کروایا گیا۔

عبد اللہ نے بتایا کہ انہوں نے 40 مرتبہ قومی ریکارڈ قائم کیے جس میں سے ابھی ان کے نو ریکارڈ برقرار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باقی 31 ریکارڈ پاکستانیوں نے مختلف جگہوں پر توڑ دیے جن میں سے کچھ ریکارڈ پاکستانی سر زمین پر ہونے والے مقابلوں میں ٹوٹے جو انہوں نے خود کروائے۔ 
انہوں نے کہا یہ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ میرے کرائے گئے مقابلے میں میرے ہی ریکارڈ ٹوٹے۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستان میں لوگ روبکس کیوب کو حل کرنے کا ٹیلنٹ اور شوق رکھتے ہیں۔

عبداللہ کا کہنا تھا کہ روبکس کیوب سے بچوں کو کئی فوائد ہیں۔ اس سے ذہن اور یادداشت دونوں تیز ہوتے ہیں۔ ہاتھوں کے مسل بھی بنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روبکس کیوب کو حل کرنے سے بچے پڑھائی میں بھی  بہتر ہو جاتے ہیں کیونکہ وہ دماغ کے مختلف حصے استعمال کرنا شروع ہوجاتے ہیں۔

’ہاتھ میں فون دینے سے اچھا ہے بچوں کو روبکس کیوب میں لگا دیں۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی ابھرتے ستارے