دہلی گینگ ریپ: چار مجرموں کو اسی ماہ پھانسی دینے کا حکم

بھارت کے دارالحکومت دہلی کی عدالت نے 2012 میں چلتی بس میں یونیورسٹی کی ایک طالبہ کا ریپ کرنے والے چار مجرموں کو 22 جنوری کو سزائے موت دینے کا حکم جاری کیا ہے۔

عدالت کے جج ستیش کمار نے ان چاروں مجرموں کو 22 جنوری کی صبح سات بجے سزائے موت دینے کا وارنٹ جاری کیا ہے (پکسابے)

بھارت کے دارالحکومت دہلی کی عدالت نے 2012 میں چلتی بس میں یونیورسٹی کی ایک طالبہ کا ریپ کرنے والے چار مجرموں کو 22 جنوری کو سزائے موت دینے کا حکم جاری کیا ہے۔

ابتدائی طور پر اس جرم میں چھ افراد پر فرد جرم عائد کی گئی تھی لیکن ایک ملزم کو کم عمر ہونے کی بنیاد پر مختصر حراست کے بعد رہا کر دیا گیا تھا جبکہ ایک اور ملزم نے مقدمے کی سماعت کا انتظار کرتے خود کشی کر لی تھی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کو دہلی کی عدالت کے جج ستیش کمار نے ان چاروں مجرموں کو 22 جنوری کی صبح سات بجے سزائے موت دینے کا وارنٹ جاری کیا ہے۔

سزا کے خلاف ان مجرموں کے پاس ایک اپیل کا حق باقی ہے اور یہ بھارتی صدر سے معافی کی درخواست بھی کر سکتے ہیں۔

یونیورسٹی طالبہ 23 سالہ جیوتی سنگھ دسمبر 2012 میں اس وقت ان افراد کا نشانہ بنیں جب وہ اپنے ایک مرد دوست کے ساتھ سنیما سے واپس گھر جا رہی تھیں۔

حملہ آوروں نے باری باری ان کا ریپ کیا جس کے بعد جیوتی اور ان کے دوست کو سڑک کنارے پھینک دیا گیا تھا۔ جیوتی سنگھ اپنے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے سنگاپور میں ہلاک ہو گئیں تھیں جہاں انہیں علاج کی غرض سے منتقل کیا گیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کی ہلاکت کے بعد ہزاروں بھارتی شہریوں نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا تھا۔ یہ واقعہ بھارت میں جنسی تشدد کے حوالے سے ہونے والی قانونی سازی کی بنیاد بنا تھا۔

نیٹ فلیکس کی جانب سے اس واقعے پر ایک ڈاکیومنٹری بھی بنائی گئی تھی جس نے بھارت میں ایوارڈ بھی حاصل کیا تھا۔

جیوتی سنگھ کے خاندان نے عدالت کے فیصلے پرخوشی کا اظہار کیا ہے۔

جیوتی کی والدہ آشا دیوی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اس فیصلے نے خواتین میں عدلیہ پر اعتماد بحال کیا ہے۔ میری بیٹی کو آخر کار انصاف مل جائے گا۔‘

جیوتی کے والد بدری ناتھ سنگھ نے اس فیصلے کو پورے ملک کے لیے اچھا قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’ہماری جدوجہد ان بیٹیوں کے لیے جاری رہے گی جو بھارت میں ایسی ہی صورت حال کا سامنا کر رہی ہیں۔‘

بھارتی میڈیا کے مطابق تہاڑ جیل جہاں ان قیدیوں کو رکھا جا رہا ہے وہاں حال ہی میں پھانسی دینے کی ایک مشق کی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا