رشتے سے انکار پر نوجوان کو برہنہ کر کے گراؤنڈ کے چکر لگوائے گئے 

ایس ایچ او تھانہ سٹی فضل رحیم گنڈہ پور نے تصدیق کی کہ ہم نے موقعے پر پہنچ کر دیکھا کہ لڑکا برہنہ حالت میں تھا۔

(پکسابے)

ڈیرہ اسمعیل خان میں شادی سے انکار کرنے پر ایک نوجوان کو مبینہ طور پر تشدد نشانہ بنانے کے بعد انہیں برہنہ کر کے  گراؤنڈ کے چکر لگوائے گئے۔

تھانہ سٹی پولیس ڈیرہ اسماعیل خان کی ایف آئی آر کے مطابق گذشتہ بدھ کو احمد ندیم نامی نوجوان اسلامیہ کالج کے گراؤنڈ میں کرکٹ کھیل رہے تھے کہ اس دوران پانچ مسلح افراد گراؤنڈ میں داخل ہوئے اور احمد ندیم کی طرف لپکے۔

پانچ افراد کے تشدد کی وجہ سے ندیم جان بچانے کی خاطر کالج کی چھت پر چڑھ گئے۔ ملزمان نے اوپر جا کے انہیں بلڈنگ کی چھت سے نیچے پھینک دیا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔ دوران تشدد ملزمان نے نوجوان کے کپڑے بھی اتارے اور گراؤنڈ میں چکر لگوائے گئے۔

ایف آئی آر کے مطابق شاہد، خرم، گوری، ذیشان اور ابرار نامی پانچ افراد اس تشدد میں ملوث تھے جنہیں سابقہ آزاد امیدوار حلقہ پی کے 97  سہیل راجپوت کا گارڈ بتایا گیا ہے۔

سہیل راجپوت سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ اصل کہانی یہ ہے کہ احمد ندیم کی ان کے بہنوئی شاہد کی بہن کے ساتھ اس ماہ کی 11 تاریخ کو شادی طے تھی۔ کارڈ تک بن چکے تھے کہ اس دوران احمد ندیم نے شاہد کو واٹس ایپ پر میسج کرنے شروع کردیے کہ ’میں یہ شادی نہیں کرنا چاہتا۔ جو کرنا ہے کرلیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 سہیل راجپوت نے کا یہ بھی کہنا تھا کہ احمد ندیم تشدد سے قبل شاہد کی دوکان پر گئے اور ان کے چھوٹے بھائی سے اس معاملے پر جھگڑا بھی کیا اور بعد میں وہاں سے فرار ہوگئے۔

اس واقع کی رپورٹ بھی تھانے کے روزنامچے میں درج ہے اور پولیس کارروائی کررہی تھی کہ شاہد اور دیگر لوگوں نے غصے میں آکر قانون ہاتھ میں لیتے ہوئے نوجوان پر حملہ کر دیا اور پھر یہ انسانیت سوز واقع رونما ہوا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے وضاحت کی کہ ’میرا براہ راست اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں تاہم ملزمان سے رشتہ داری ہے۔‘

ا

یس ایچ او تھانہ سٹی فضل رحیم گنڈہ پور نے انڈیپنڈنٹ اردو کو بتایا کہ پولیس کو جیسے اس واقع کی اطلاع ملی تو موقع پر جاکر ملزمان کے خلاف فوراً کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان شاہد اور گوری کو گرفتار کرلیا جب کہ باقی ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

انہوں نے تصدیق کی کہ ’ہم نے موقعے پر پہنچ کر دیکھا کہ لڑکا برہنہ حالت میں تھا۔‘

ڈی پی او حافظ واحد محمود نے اس واقع کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس ٹیمیں تشکیل دینے کے ساتھ سخت سے سخت کاروائی کا حکم دیا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان