صرف چھ روپے میں ملنے والی مشین کی بنی روٹی  

20 سال سعودی عرب میں کام کرنے کے بعد پاکستان واپس آ کر  شیر مالک نے سوات میں مالاکںڈ ڈویژن کا پہلا روٹی پلانٹ لگایا ہے جو سستی اور معیاری روٹی فراہم کرتا ہے۔

اس مہنگائی کے دور میں  بھی محض چھ روپے کی روٹی کا ملنا ایک غیرمعمولی سی بات ہے مگر ایسا ہوتا ہے خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں جہاں شیر مالک نے سعودی عرب میں 20 سال کام کرنے کے بعد پاکستان واپس آ کر اپنے آبائی علاقے میں روٹی کا پلانٹ لگایا۔

روایتی تندور سے ہٹ کر یہ روٹی پلانٹ مالاکنڈ ڈویژن میں اپنے طرز کا پہلا پلانٹ سمجھا جاتا ہے۔ شیر مالک نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ جب وہ سعودی عرب میں بہت عرصہ کام کرنے کے بعد واپس آئے تو انھوں نے سوچا کہ ایسا کوئی کاروبار شروع کریں جس سے عوام کو بھی فائدہ ہواور وہ خود بھی کمائیں۔

انھوں نے بتایا کہ یہ روٹی پلانٹ پہلے انھوں نے سعودی عرب میں دیکھا تھا اور جب وہ پاکستان آئے تو کراچی  کا دورہ کیا تاکہ اس کے بارے میں معلومات اکٹھا کر سکیں۔

شیر مالک کے مطابق انھیں کہا گیا کہ یہ پلانٹ  گجرانوالہ سے مل سکتا ہے تو انہوں نے خرید کر اسے تقریباً نو ماہ قبل سوات کے کانجو بازار میں نصب کیا۔ یہ پلانٹ بجلی سے چلتا ہے اور روٹی پکانے کے لیے اس کو گیس سے کنیکٹ کیا جاتا ہے۔

 شیر مالک سے جب پوچھا گیا کہ روٹی کا پلانٹ روایتی تندور سے کیوں بہتر ہے،تو ان کا کہنا تھا کہ عام تندور ایک گھنٹے میں 300  تک جبکہ روٹی پلانٹ ایک گھنٹے میں 15 سو تک روٹیاں پکا سکتا ہے۔

انھوں نے کہا:’ایک اور فائدہ یہ بھی ہے کہ روٹی پلانٹ میں صفائی بہت ہوتی ہے جس سے گاہک کو صاف ستھری معیاری روٹیاں مہیا ہوتی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے فی 120 گرام روٹی کی قیمت بھی چھ روپے رکھی ہے جس کے وجہ سے لوگ یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

روٹی پلاںٹ لگانے پر خرچہ کتنا آتا ہے؟

اس سوال کے جواب میں شیر مالک کا کہنا تھا کہ پلانٹ تین سے چار لاکھ روپے میں مل سکتا ہے لیکن اس کے ساتھ دوسرے آلات جیسے آٹا گوندھنے کی مشین اور دیگر لوازمات پر کل ملا کر 20 لاکھ روپے تک خرچہ آتا ہے۔

اپنی روٹی کی قیمت کم رکھنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی ضرور ہے لیکن چھ روپے پر روٹی بیچ کر وہ  اتنا کماتے ہیں کہ گزارا ہو جاتا ہے۔

روٹی پلانٹ کیسے کام کرتا ہے؟

روٹی پلانٹ ایک بڑی مشین ہوتی ہے جس کے اندر ہیٹر کی طرز کی سیٹنگ بنائی ہوئی ہوتی ہے۔ یہ ہیٹر گیس پر چلتا ہے۔ مشین کے ایک سرے میں روٹی کو ڈال دیا جاتا ہے جبکہ دوسری طرف پکی پکائی روٹی نکلتی ہے۔

پلانٹ کو گرم کرنے کے لیے تقریباً 30 منٹ کا دورانیہ درکار ہوتا ہے جبکہ یہ مشین بجلی پر چلتی ہے یعنی اس کو چلانے کے لیے آپ کو بجلی اور گیس دونوں چاہیے ہوتے ہیں۔

روٹیوں کے لیے آٹا ایک علیحدہ مشین پر گوندھا جاتا ہے جو دو بوری آٹے کو تقریباً 10 منٹ میں گوندھتی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت