شہزادہ ہیری اور مارکل شاہی خطاب اور 24 لاکھ پاؤنڈز واپس کر دیں گے

شہزادہ ہیری اور مرکل نے برطانیہ میں ذاتی رہائش گاہ پر خرچ ہونے والے عوامی ٹیکس کی رقم واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بکنگھم پیلیس کے مطابق شہزادہ ہیری اور میگن مرکل مزید ملکہ برطانیہ کی نمائندگی نہیں کر سکتے(اے ایف پی)

شہزادہ ہیری اور ان کی بیوی میگن مرکل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے شاہی خطابات اور برک شائر میں واقع اپنی رہائش گاہ کی تعمیر نو پر خرچ ہونے والے لاکھوں پاؤنڈز شاہی خاندان کو واپس کر دیں گے۔

بکنگھم پیلیس کے مطابق نئے معاہدے کے تحت اس جوڑے کو ’شاہی ذمہ داریوں سے سبک دوشی کے ساتھ ساتھ سرکاری و فوجی تعیناتی‘ سے بھی پیچھے ہٹنا ہو گا اور وہ ان شاہی ذمہ داریوں کے لیے کسی قسم کی عوامی رقم وصول نہیں کریں گے۔

اب یہ جوڑا ہیری ڈیوک آف سسیکس اور میگن ڈچز آف سسیکس کے نام سے جانا جائے گا۔

گو وہ اب شاہی خطابات استعمال نہیں کریں گے لیکن پھر بھی یہ خطابات ان کے پاس رہیں گے اور ہیری جو بطور پرنس آف ویلز پیدا ہوئے تھے شہزادے ہی رہیں گے۔

بکنگھم پیلیس کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ’یہ نیا ماڈل 2020 کے موسم بہار سے لاگو ہو گا۔‘

ملکہ برطانیہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ انھیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ’مستقبل کے لیے مل جل کر ایک تعمیری راستہ چنا گیا اور ہیری، میگن اور آرچی ہمیشہ اس خاندان کے پیارے ارکان رہیں گے۔

’مجھے اندازہ ہے کہ گذشتہ دو سال میں سخت سکروٹنی کے دوران ان کا تجربہ کیسا رہا ہو گا اور میں ان کی آزادانہ زندگی کی خواہش کی حمایت کرتی ہوں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’میں برطانیہ، دولت مشترکہ اور اس کے علاوہ کیے گئے ان کے پرخلوص کام پر ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں اور خاص طور پر میگن پر فخر کرتی ہوں کہ وہ اتنی جلدی اس خاندان کا حصہ بن گئیں۔‘

اطلاعات کے مطابق ہیری رائل میرینز میں اپنے کیپٹن جنرل کے عہدے سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ انھوں نے یہ خطاب اپنے پردادا پرنس فلپ ڈیوک آف ایڈن برگ سے وراثت میں لیا تھا۔

اس کے علاوہ وہ تمام اعزازی فوجی خطابات کا استعمال بھی چھوڑ دیں گے۔

یہ بھی خیال کیا جا رہا ہے کہ اب یہ جوڑا اپنا زیادہ تر وقت برطانیہ کی بجائے شمالی امریکہ میں گزارے گا۔

بکنگھم پیلیس کے بیان میں کہا گیا کہ ہیری اور میگن ’مزید ملکہ برطانیہ کی نمائندگی نہیں کر سکتے‘ لیکن وہ ‘ملکہ برطانیہ کے اقدار پر عمل پیرا رہیں گے۔‘

بیان کے مطابق: ’ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس خواہش رکھتے ہیں کہ وہ خودمختاری اخراجات کی گرانٹ جو کہ فروگمور کاٹیج (جو برطانیہ میں ان کا گھر رہے گا) کی تعمیر نو پر خرچ کی گئی رقم واپس کر دیں۔‘

یہ اشارہ 2019 میں اس گھر پر خرچ کیے جانے والے 20 لاکھ، 40 ہزار پاؤنڈز کے عوامی ٹیکس کی رقم کی جانب ہے۔

تاہم پیلیس نے ہیری اور میگن کے سکیورٹی انتظامات کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔

گذشتہ جون میں شاہی اخراجات کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد ایک مہم میں اس حوالے سے پارلیمانی انکوائری کا مطالبہ کیا جا رہا ہے تاکہ شاہی خاندان پر خرچ ہونے والے عوامی ٹیکس کے پیسوں کی تحقیقات کی جا سکیں۔

ریاستی سربراہ کے لیے منتخب شخصیت کے انتخاب پر زور دینے والے گروپ ری پبلک نے سوال اٹھایا ہے کہ عوامی ٹیکس کی رقم میں سے دو لاکھ 40 ہزار پاؤنڈز فروگمور کاٹیج پر کیوں ’ضائع‘ کیے گئے جب عوام کو خدمات فراہم کرنے والے شعبے پہلے ہی معاشی دباؤ کا شکار ہیں۔

رواں ماہ کے آغاز پر ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس نے ’شاہی خاندان کے کلیدی ارکان‘ کی حیثیت سے سبکدوش ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق اس اعلان سے بکنگھم پیلیس میں کافی مایوسی پائی جاتی ہے۔

ویب سائٹ سسیکس رائل ڈوٹ کام پر جاری ایک مختصر بیان کے کے مطابق ڈیوک اور ڈچز کی مستقبل کی ذمہ داریوں سے متعلق تفصیلات مناسب وقت پر ویب سائٹ پر شائع کر دی جائیں گی۔


اس رپورٹ میں پریس ایسوسی ایشن کی معاونت شامل ہے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ