ہانگ کانگ: مظاہرین کے تشدد سے دو پولیس افسر لہولہان

عینی شاہدین کے مطابق سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس افسروں کا ایک گروپ ریلی کے منتظمین سے بات چیت کر رہا تھا کہ اس دوران نقاب پوش مظاہرین نے پولیس افسروں پر دھاوا بول دیا اور انہیں چھتریوں اور چھڑیوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔

بعد میں پولیس نے علاقے میں داخل ہو کر ہجوم کو منتشر کرنے کے آنسو گیس استعمال کی جب کہ اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان بلی چوہے کا کھیل بھی جاری رہا۔(اے ایف پی)

ہانگ کانگ میں جمہوریت کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں نے آج دو پولیس افسروں کو مارمار کرلہولہان کر دیا۔ تشدد کا اس وقت پیش آیا جب شہری آزادیوں کے حق میں ریلی ہانگ کانگ کے وسط میں نکالی جا رہی تھی۔

تفصیلات کے مطابق مظاہرے سے قریبی سڑکوں پر شہریوں کو روک کر ان کی تلاشی لینے کے دوران مشتعل ہجوم نے پولیس افسروں پر پانی کی بوتلیں اور رنگ پھینکا جس کے بعد پولیس افسران نے حکومتی اجازت کے ساتھ نکالی گئی ریلی کے شرکا کو منتشر ہونے کے لیے کہا۔

عینی شاہدین کے مطابق سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس افسروں کا ایک گروپ ریلی کے منتظمین سے بات چیت کر رہا تھا کہ اس دوران نقاب پوش مظاہرین نے پولیس افسروں پر دھاوا بول دیا اور انہیں چھتریوں اور چھڑیوں سے تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دو پولیس افسروں کو سر میں لگنے والی چوٹوں سے بہتے خون کے ساتھ دیکھا گیا۔ دوسرے پولیس اہلکاروں نے مزید حملوں سے بچایا۔

ہانگ کانگ پولیس فورس نے  فیس بک پر ایک بیان میں کہا ہے کہ’اس طرح کے سنگین اقدامات‘برداشت نہیں کیے جائیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بعد میں پولیس نے علاقے میں داخل ہو کر ہجوم کو منتشر کرنے کے آنسو گیس استعمال کی جب کہ اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان بلی چوہے کا کھیل بھی جاری رہا۔ پولیس نے کئی افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن میں مظاہرے میں شریک وہ شخص بھی شامل ہے جس کے سر کے پچھلے حصے سے خون بہہ رہا تھا۔

ہانگ کانگ میں سات ماہ سے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ مظاہروں کا آغاز جرائم میں ملوث افراد کی چین کے حوالے کرنے کی ایک تجویز کے خلاف ہوا تھا جو اب ترک کر دی گئی ہے۔ بعد میں یہ مظاہرے زیادہ جمہوری آزادیوں کی ایک بڑی تحریک کی شکل اختیار کر گئے۔

اتوار کو شہر کے مرکزی کاروباری علاقے میں نکالی گئی ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور’ہانگ کانگ کے ساتھ کھڑے ہو جاؤ، آزادی کے لیے لڑو‘جیسے نعرے لگائے گئے۔

سابق برطانوی نوآبادی کو 1997 میں چین کے حوالے کیا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا