تم اپنی کرنی کر گزرو، جو ہوگا دیکھا جائے گا

گذشتہ روز سماجی کارکن جلیلہ حیدر کو لاہور ایئرپورٹ پر حراست میں لے کر لندن جانے سے روک دیا گیا، اس خصوصی وی لاگ میں انہوں نے اسی حوالے سے بات کی ہے۔

گذشتہ روز معروف سماجی کارکن اور وکیل جلیلہ حیدر کو لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حراست میں لے کر بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جلیلہ حیدر کو پیر کی صبح چار بجے ایئر پورٹ امیگریشن پر موجود ایف آئی اے کے عملے نے حراست میں لیا۔ وہ چھ بجے  کی ترکش ایئرلائن کی پرواز سے لندن جا رہی تھیں جہاں انہیں سسکس یونیورسٹی میں منعقد ہونے والے ویمن کولیشن سپورٹ پرگرام میں شمولیت کرنی تھی۔ اس پروگرام میں جلیلہ سمیت پاکستان سے چار خواتین کو مدعو کیا گیا تھا۔

تاہم ایئر پورٹ امیگریشن حکام نے جلیلہ کو حراست میں لے کر ان کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بھی ضبط کیا اور انہیں بتایا کہ ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل ہے اور وہ ملک سے باہر نہیں جاسکتیں۔

بعدازاں سات گھنٹے تک زیرحراست رکھنے کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔

انڈپینڈنٹ اردو کے لیے اس خصوصی وی لاگ میں جلیلہ نے اسی واقعے کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ