دو سال سے انڈونیشیا میں روپوش پاکستانی ملزم کو واپس بھیج دیا گیا

مقامی پولیس نے شمالی سماٹرا میں دو سال سے روپوش 34 سالہ لقمان بٹ کو گرفتار کر کے پاکستانی پولیس کے حوالے کر دیا۔

لقمان بٹ 21 جنوری کو آشان میں گرفتاری کے موقعے پر (تصویر ٹرائبو نیوز)

انڈونیشین پولیس نے جمعرات کو گذشتہ دو سال سے روپوش پاکستانی ملزم کو وطن واپس بھیج دیا۔

عرب نیوز کے مطابق انڈونیشیا میں انٹرپول کے قومی سینٹرل بیورو کے سیکریٹری بریگیڈیئر جنرل نپولین بونا پارٹ نے بتایا کہ دو سالوں سے شمالی سماٹرا کے ضلع آشان میں روپوش 34 سالہ محمد لقمان بٹ عرف حسین شاہ کو مقامی حکام نے منگل کو گرفتار کرنے کے بعد جکارتہ میں پاکستانی سفارتی عملے کی موجودگی میں پاکستانی پولیس کے حوالے کر دیا۔

بونا پارٹ نے عرب نیوز کو بتایا کہ انھیں انٹرپول سے مطلوب افراد کی فہرست میں شامل لقمان کے ریڈ نوٹس موصول ہوئے تھے۔ تاہم انھوں نے یہ تصدیق کرنے سے انکار کر دیا کہ آیا لقمان نے جرم کیا یا نہیں۔ ’پاکستانی مفرور سے مزید تفتیش کرنا انڈونیشین پولیس کے دائرہ کار میں نہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بونا پارٹ نے کہا کہ انٹرپول کے رکن کی حیثیت سے انھوں نے اپنی ذمہ داری پوری کی اور وہ امید کرتے ہیں کہ اگر انڈونیشیا سے کوئی ملزم فرار ہو کر پاکستان آئے گا تو اسلام آباد بھی اسی طرح سے بھرپور تعاون کرے گا۔

پاکستان میں پولیس ذرائع کے مطابق لقمان پر گجرانوالہ شہر کے تین پولیس سٹیشنز میں پانچ مقدمے درج ہیں۔ ان پر دو قتل کا الزام ہے اور پاکستانی حکام نے ان کے سر کی قیمت دو لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔

انڈونیشین پولیس ترجمان بریگیڈیئر جنرل آرگو یووونو نے بتایا کہ لقمان کو منگل کے روز آشان میں ایک کرائے کے گھر سے گرفتار کیا گیا، جہاں وہ اپنی 33 سالہ انڈونیشین بیوی کے ساتھ پچھلے پانچ ماہ سے رہ رہے تھے۔

جکارتہ منتقل کرنے سے پہلے لقمان اور ان کی بیوی کو میدن میں پولیس ہیڈ کواٹرز میں رکھا گیا، جہاں ابتدائی تفتیش کے دوران لقمان نے پاکستان میں ایک خاندان کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔

یو وونو نے بتایا کہ لقمان ایک لکڑی کی کشتی کے ذریعے ملیشیا سے انڈونیشیا داخل ہوئے اور پھر مختلف علاقوں میں سفر کرنے کے بعد بالا آخر آشان میں آباد ہو گئے، وہ جعلی دستاویزات کی مدد سے ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے بعد بطور ڈرائیور کام کر کر رہے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا