ہم سٹائل ایوارڈز: ’وقت کی پابندی تو ہوئی، لیکن تقریب ذرا ہلکی تھی‘

آخری مرتبہ یہ ایوارڈز ستمبر 2018 میں منعقد ہوئے تھے، یہی وجہ ہے کہ اس مرتبہ 2018 اور 2019 کے لیے مشترکہ طور پر ایوارڈز دیے گئے۔

احد رضا میر   نے  دل کش ترین فلم اداکار کا ایوارڈ حاصل کیا  جبکہ ٹی وی کے شعبے میں یہ ایوارڈز سونیا حسین  کے نام رہا۔ 

روشنیوں کے شہر کراچی میں منعقد ہونے والے رنگا رنگ ’ہم سٹائل ایوارڈز‘ کی تقریب میں ماہرہ خان، کرن ملک اور احد رضا میر کو سال 2018 اور 2019 کے لیے دل کش ترین فلم اداکار کے ایوارڈز سے نوازا گیا جبکہ ٹی وی کے شعبے میں یہ ایوارڈز سونیا حسین اور میکال ذوالفقار کے نام رہے۔

ہم سٹائل ایوارڈز کی یہ تقریب ایک سال کی تاخیر سے منعقد ہوئی ہے۔ آخری مرتبہ یہ ایوارڈز ستمبر 2018 میں منعقد ہوئے تھے، یہی وجہ ہے کہ اس مرتبہ یہ ایوارڈ 2018 اور 2019 کے لیے مشترکہ طور پر دیے گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل یہ ایوارڈز کبھی رات 11 بجے سے پہلے شروع نہیں ہوئے تھے، لیکن اس مرتبہ ایوارڈز کی تقریب ٹھیک ساڑھے نو بجے شروع ہوگئی تھی۔

تقریب کے آغاز میں حال ہی میں معروف ہونے والے پاکستانی ریپرز ’ینگ سٹنرز‘ نے اپنی پرفارمنس دی۔ شو کی میزبانی کے فرائض عدنان صدیقی نے ادا کیے، ان کے ساتھ آمنہ شیخ اور عثمان مختار نے بھی ڈائس سنبھالا۔

عدنان صدیقی نے اپنے مخصوص انداز میں روایتی جملوں اور چٹکلوں سے شو کا آغاز کیا۔ ان کے مزاح میں اس مرتبہ سیاسی رنگ بھی شامل تھا جیسے ایک موقع پر انہوں نے کہا:  ’ہمارے وزیراعظم خود کوئی کاروبار نہیں کرتے اور کسی دوسرے کا وہ رہنے نہیں دیں گے‘ یا پھر ’آج کل بوٹ پالش کرنے کا شوق بہت ہے۔‘

آمنہ شیخ بھی بہت نپے تلے انداز میں میزبانی کے فرائض انجام دیتی رہیں تاہم عثمان مختار کی میزبانی میں کچھ خاص دم نظر نہ آیا، خصوصاً جب انہوں نے طارق عزیز کی نقل اتارنے کی کوشش کی تو وہ بہت ہی فلاپ رہی۔

اس ایوارڈ شو کی سب سے عمدہ بات یہ تھی کہ اس مرتبہ تمام کی تمام پرفارمنس صرف پاکستانی گانوں پر ہی دی گئی اور بالی وڈ کا کوئی گانا استعمال نہیں ہوا۔ اس سے پہلے پاکستانی ایوارڈ شوز پر سب سے بڑی نکتہ چینی یہی کی جاتی تھی کہ پاکستانی تقریبات میں بھارتی گانے کیوں بجائے جاتے ہیں۔

تقریب کے دوران احسن خان اور سارہ لورین نے پاکستانی فلمی صنعت کے مقبول نغموں پر ’جیسے جانتے نہیں‘،’ یہ ادا یہ ناز یہ انداز آپ کا‘ پر کافی اچھا رقص کیا اور یکے بعد دیگرے دیے جانے والے ایوارڈز کی وجہ سے بوجھل ہو جانے والے ماحول کو کچھ گرمایا دیا۔

عروہ حسین اور فرحان سعید نے اپنی پرفارمنس میں اگرچہ بہت زور مارا مگر غلط طرح سے اور غلط گانوں پر مارا۔ عروہ حسین نے ماہرہ خان کے ’نوری‘ اور فرحان سعید نے بلال اشرف کے ’دھڑک بھڑک‘ پر پرفارم کیا، لیکن حاضرین کو کسی بھی طرح محظوظ نہ کرسکے۔

حقیقتاً پرفارمنس کا معیار اس سے کچھ ہی دیر پہلے زارا نور عباس بلند کر گئی تھیں۔ اس شام کی خاص بات زارا نور عباس کی پرفارمنس ہی تھی، جنہوں نے بہت ہی کلاسیکل انداز میں اپنے ڈرامے ’دیوارِ شب‘ کے گانوں پر رقص پیش کیا۔ بلاشبہ اس دن انہوں اپنی زندگی کی بہترین پرفارمنس اسٹیج پر دی۔ ممکنہ طور پر یہی وجہ رہی کہ بعد میں ہونے والی عروہ اور فرحان کی پرفارمنس بالکل ماند پڑگئی۔

اس شام کی سب سے آخری پرفارمنس ابرارالحق کی تھی جنہوں نے اپنے مقبولِ عام بھنگڑا انداز کے پنجابی گانوں سے محفل کو گرما دیا۔

مجموعی طور پر تقریباً تین گھنٹے سے کچھ اوپر جاری رہنے والے اس ایوارڈ شو کا اگر گزشتہ تین تقاریب سے موازنہ کیا جائے تو یہ کچھ ہلکی تھی۔

ایوارڈز کس کس کو ملے؟

ایوارڈز کی بات کریں تو قابلِ ذکر ایوارڈز میں اس مرتبہ ٹائم لیس بیوٹی یا لازوال حسن کا ایوارڈ پاکستانی فلموں کا بڑے نام ریما خان کے حصے میں آیا۔ انہیں یہ ایوارڈ زیبا بختیار نے دیا جو خود یہ ایوارڈ حاصل کرچکی ہیں۔

اس سال کا سب سے بڑا فیشن سٹائل آئیکون کا ایوارڈ بجا طور پر عائشہ عمر کو ملا۔ اس میں کوئی شک ہی نہیں کہ جب بات انداز و نزاکت کی ہو تو پاکستانی شوبز صنعت میں ان کے ہم پلّہ کوئی نہیں۔

کھیلوں کے شعبے میں سب سے سٹائلش کھلاڑی کا ایوارڈ پاکستان کی خواتین کی فٹبال ٹیم کی کپتان حاجرہ خان نے حاصل کیا۔

سب سے سٹائلش پرفارمر کا اعزاز اس مرتبہ عاصم اظہر کے نام رہا۔

اس مرتبہ فلم کیٹیگری میں سب سے سٹائلش اداکارہ کے دو ایوارڈز دیے گئے یعنی ایک جیوری ایوارڈ اور دوسرا پاپولر ایوارڈ جو بالترتیب کرن ملک اور ماہرہ خان کو ملے مگر سب سے سٹائلش اداکار کا ایوارڈ صرف ایک ہی دیا گیا جو احد رضا میر کو ملا۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ صرف اداکارہ کے لیے جیوری اور پاپولر کے دو حصے کیوں؟ اسی قسم کہ باتیں ایوارڈ تقریبات کو متنازع بناتی ہیں۔

اس مرتبہ جب ایوارڈز کے لیے نامزدگیاں سامنے آئیں تو سب سے پہلا جھٹکا یہ لگا کہ فلم کے شعبے میں مرد اداکاروں کی کیٹیگری میں بلال اشرف کا نام تک نہیں تھا جب کہ بلال اشرف کی ماہرہ خان کے ساتھ فلم سپر اسٹار نے نہ صرف کامیابی کے جھنڈے گاڑے بلکہ ’ڈھرک بھڑک‘ پر ان کی پرفارمنس کو مجموعی طور پر پسند کیا گیا تھا۔

ہم سٹائل ایوارڈز بنیادی طور پر فیشن کے ایوارڈز ہوتے ہیں، جس میں فیشن ڈیزائنرز ، میک اپ آرٹسٹ اور فوٹوگرافرز سمیت فیشن کی صنعت کے تمام ہی اہم پہلوؤں کو مدِ نظر رکھا جاتا ہے۔

دیگر کیٹیگریز میں ایوارڈز جیتنے والوں کے نام یہ ہیں:

بہترین ماڈل مردکا اعزاز ایمل خان کے نام رہا جبکہ بہترین ماڈل خاتون کا ایوارڈ زارا عابد نے حاصل کیا۔

اس سال کے بہترین میک اپ آرٹسٹ کا ایوارڈ قاسم لیاقت جبکہ بہترین فیشن فوٹو گرافی کے شعبے میں علی حسن کو یہ اعزاز حاصل ہوا۔

2020 کے ابھرتے ہوئے ستارے کے طور پر حمزہ خان بانڈے اور مشک کلیم کو مشترکہ طور پر یہ ایوارڈ ملا۔

ڈیزائنرز کے شعبے میں مختلف کیٹیگریز میں ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں زارا شاہد، شہلا چتور، اسماعیل فرید، ظہیر عباس شامل ہیں جبکہ بہترین فیشن لیبل کا ایوارڈ ’چیپٹر 2 ‘کے شمعون سلطان نے نام رہا۔

خواتین میں نہایت مقبول لان کے لیے اس سال کا فیشن ایوارڈ زارا شاہ جہاں نے وصول کیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فن