’خوش قسمت‘ فیڈررآسٹریلین اوپن کے سیمی فائنل میں پہنچ گئے

چھ بار کے چمپئین کھلاڑی کو اس جیت کے بعد اپنے طویل عرصے سے چلے آرہے حریف نواک جوکووچ کا سامنا کرنا ہو گا۔

ڈرامائی انداز میں ہونے والے اس میچ میں  فیڈرر نے 3-6، 6-2، 6-2، 6-7، 3-6 سے فتح حاصل کی (اے ایف پی)

ٹینس سٹار راجر فیڈرر نے اعتراف کیا ہے کہ وہ منگل کو کھیلے جانے والے میچ میں فتح حاصل کرکے ’بہت خوش قسمت‘ ثابت ہوئے ہیں۔ انھوں سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے ٹینیز سینڈگرین کو شکست دے کر سات میچ پوائنٹس بچا لیے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈرامائی انداز میں ہونے والے اس میچ میں 3-6، 6-2، 6-2، 6-7، 3-6 سے فتح حاصل کرنے سے قبل ٹھنڈے مزاج کے سوئس کھلاڑی فیڈرر کو نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر تنہبیہ کی گئی اور پھر پٹھے کھنچ جانے پر انھیں غیر معمولی میڈیکل ٹائم آوٹ لینا پڑا۔ 

چھ بار کے چمپئین کھلاڑی کو اس جیت کے بعد اپنے طویل عرصے سے چلے آرہے حریف نواک جوکووچ کا سامنا کرنا ہو گا۔

38 سالہ فیڈرر کا کہنا تھا: ’میں اس کے لائق نہیں تھا لیکن میں یہاں کھڑا ہوں اور بہت خوش ہوں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 فیڈرر ٹینس کی تاریخ کے گذشتہ 43 سال میں کین روزویل کے بعد سیمی فائنل تک پہنچنے والے سب سے زیادہ عمر کے دوسرے کھلاڑی ہیں۔ 

ان کا مزید کہنا تھا: ’میں معجزوں پر یقین رکھتا ہوں۔ میں آج بہت خوش قسمت ثابت ہوا ہوں۔ میں یہ بھی نہیں جانتا کہ ابھی کیا وقت ہوا ہے۔‘ 

یہ میلبورن پارک میں ان کی 102ویں فتح تھی جو ان کی ومبلڈن کی فتوحات سے زیادہ ہیں۔ فتوحات کے حوالے سے آسٹریلین اوپن ان کا سب سے بہترین سلام بن چکا ہے۔ 

 فیڈرر کے مطابق میچ کے دوسرے سیٹ میں انھیں پٹھے کھنچ جانے کے باعث شدید درد محسوس ہوا اور وہ اس حوالے سے پریشان تھے لیکن وہ پرامید ہیں کہ یہ سیریز کے باقی میچوں تک نہیں جاری رہے گا۔

گذشتہ تین میچوں میں 14 سیٹ کھیلنے والے فیڈرر کا کہنا تھا: ’امید ہے کہ ہمیں بتایا جائے گا کہ کوئی سنگین مسئلہ نہیں ہے اور یہ پٹھا صرف زیادہ کھیلنے کی وجہ سے کھنچ گیا تھا۔ اس بارے میں ہمیں آج رات تک یا کل تک پتہ چل جاے گا۔ پھر دیکھیں گے کیا ہوتا ہے۔‘ 

آسٹریلین اوپن میں کھیلنے کی دو دہائیوں کے دوران فیڈرر کو کبھی کسی ایسے کھلاڑی سے شکست کا سامنا نہیں کرنا پڑا جو ٹینیز سینڈگرین کی طرح 100ویں درجے تک پر براجمان ہو۔ ان کو اب تک ہونے والے سب سے بڑے اپ سیٹ میں 54ویں نمبر کے کھلاڑی آرنوڈ کلیمنت کے ہاتھوں 2000 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

فیڈرر کو غیر متوقع طور پر ٹینیز سینڈگرین کے ساتھ سخت مقابلہ کرنا پڑا جس میں انھوں نے دکھا دیا کہ وہ 20 بار گرینڈ سلام جیتنے والے کھلاڑی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ ٹینیز سینڈگرین رینکنگ میں آٹھویں نمبر کے کھلاڑی ماتیو بریٹینی اور 12ویں نمبر کے کھلاڑی فابیو فوگنینی کو بھی مات دے چکے ہیں۔ انھوں نے فیڈرر کو بھی کافی پریشان کیے رکھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹینس