حمزہ شہباز کی رمضان شوگر ملز کیس میں ضمانت منظور لیکن رہائی ابھی نہیں

’ آپ بتائیں آپ کا کیس کیا ہے، جو فنڈز استعمال کیےگئے کیا اس میں کوئی شرط تھی، یہ بتائیں کیس کی تفتیش کس نے کی؟‘ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا نیب پراسیکیوٹر سے سوال

جون 2019 میں حمزہ شہباز ایک اور کیس میں    ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد کورٹ کے باہر (اے ایف پی)

لاہور ہائی کورٹ نے رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی جبکہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت 11 فروری تک ملتوی کردی جس کی وجہ سے انہیں ابھی رہائی نہیں ملے گی۔

حمزہ شہباز کو نیب نے لاہور ہائی کورٹ سے گذشتہ برس جون میں آمدن سے زائد اثاثہ جات اور رمضان شوگر ملز کیس میں ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کیا تھا اور انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔

پنجاب کے اپوزیشن لیڈر سات ماہ سے جیل میں بند ہیں اور اسمبلی اجلاسوں میں پروڈکشن آرڈرز پر شرکت کر رہے ہیں۔ رمضان شوگر ملز کیس میں نیب کا موقف یہ ہے کہ لاہور میں پنجاب حکومت نے ایک نالا بنوایا جو کہ رمضان شوگر ملز کے فائدے کے لیے تھا۔ اس کیس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور مریم نواز پر بھی ملوث ہونے کا الزام ہے۔


عدالتی کارروائی

لاہور ہائی کورٹ میں جمعرات کو حمزہ شہباز کی رمضان شوگر ملز کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی جس دوران حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز نے بتایا کہ 9 سے 10 کلو میٹر طویل نالا علاقے کی آبادی کی سہولت کے لیے بنایا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے جو دستاویزی ثبوت پیش کیے گئے ان میں حمزہ شہباز پر کوئی الزام نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ رمضان شوگرمل کیس میں شہبازشریف کی ضمانت  پہلے ہی منظورہوچکی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ حمزہ شہباز رمضان شوگر ملزکے سی ای او ہیں جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ رمضان شوگر ملز میں کتنے ڈائریکٹرہیں؟ اس کے جواب میں نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ کمپنی کے سات ڈائریکٹر ہیں تاہم وہ تمام  ڈائریکٹرز کے نام نہ بتا سکے جس پر عدالت نے اظہار برہمی بھی کیا۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا ’لگتا ہے آپ نے فائل کو ہاتھ ہی نہیں لگایا، عدالت جو پوچھتی ہے آپ کے پاس جواب نہیں ہوتا۔‘

انہوں نے نیب پراسیکیوٹرسے استفسار کیا ’آپ بتائیں آپ کا کیس کیا ہے، جو فنڈز استعمال کیے گئے کیا اس میں کوئی شرط تھی، یہ بتائیں کیس کی تفتیش کس نے کی؟ تفتیش کے لیول پر آپ سب کو پرائیڈ آف پرفارمنس ملنا چاہیے۔‘

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا :’یہاں 10 ہزار بندہ بھی آجائے تو ہمیں پرواہ نہیں، ضمانت جس کی بنتی ہے اسے دیں گے، ہم اپنے رب کو جواب دہ ہیں، کیا آپ سمجھتے ہیں عدالتیں بے خبرہیں، جس طرح آپ نے تفتیش کی کیا کام ایسے ہوتا ہے؟‘

عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ حمزہ شہباز آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں بھی گرفتار ہیں جس میں انہوں نے درخواست ضمانت دائرکر رکھی ہے۔ جب تک ان کو اس کیس میں بھی ضمانت نہیں ملتی تب تک ان کی رہائی ممکن نہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان