حکومت پاکستان اب اقوام متحدہ میں مسعود اظہر پر پابندی کی مخالفت نہیں کرے گی

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کے پاس اس سال 13 مارچ تک کا وقت ہے کہ وہ جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر پر پابندی کی مخالفت کر سکیں۔

کراچی میں چند بچے فوج کی حمایت میں ایک ریلی میں فوجی یونیفارم میں ملبوث۔ فوٹو۔اے پی

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کے پاس اس سال 13 مارچ تک کا وقت ہے کہ وہ جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر پر پابندی کی مخالفت کر سکیں۔ اگر کونسل کے مستقل اراکین اس تاریخ تک مخالفت نہیں کرتے تو مسعود اظہر کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہو جائے گا۔

انڈپینڈنٹ اردو کو اسلام آباد میں اعلی سفارتی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان اس مرتبہ اس قرار داد کی مخالفت نہیں کرے گا۔

اس سے قبل پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسعود اظہر کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل نہ ہونے کے لیے چین کے توسط سے 2016 اور 2017 سے ویٹو کروایا تھا۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے واقعہ کے بعد امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے مشترکہ قرارداد اقوام متحدہ سلامتی کونسل کو بھیجی ہے۔

سلامتی کونسل اور ویٹو کا استعمال

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل اراکین ہیں جنہیں پی فائیو کہا جاتا ہے۔ ان میں امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس شامل ہیں۔ سکیورٹی کونسل میں جمع ہونے والی کوئی بھی قرارداد اس وقت تک منظور نہیں ہوتی جب تک پانچوں رکن ممالک اپنی رضامندی نہ دے دیں۔ ان اراکین میں سے ایک کا اعتراض بھی قرارداد کو مسترد کروا دیتا ہے۔

حکومت پاکستان نے بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے پیش نظر گذشتہ دنوں تمام غیر ریاستی عناصر کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا۔ ان غیر ریاستی عناصر کے معاملات دیکھنے کے لیے دفتر خارجہ میں مرکزی اتھارٹی بھی بنائی جائے گی جہاں فہرستیں مرتب کی جائیں گی۔

اس حوالے سے صحافیوں کو دی جانی والی ایک خصوصی بریفنگ میں بتایا گیا کہ جیسے ہی اس سلسلے میں پیش رفت ہوگی اس کے اثرات خودبخود ظاہر ہوجائیں گے۔ انتہا پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی کی تصدیق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی ایک ٹی وی شو میں دی تھی۔

تاہم وزیر اطلاعات نے عسکری تنظیموں مثلاً جیشِ محمد (جس پر مبینہ طور پر پلوامہ میں ہونے والے بھارتی فورسز پر حملے کا الزام ہے)، جماعت الدعوہ اور اس کی فلاحی تنظیم فلاحِ انسانیت کے خلاف کارروائی کا کوئی وقت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا فیصلہ سکیورٹی فورسز کریں گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان