اٹارنی جنرل: ’پاکستان بار کونسل کے مطالبے پر مستعفی ہو رہا ہوں‘

پاکستان کے اٹارنی جنرل منصور خان کا کہنا ہے کہ پاکستان بار کونسل نے ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا اس لیے وہ مستعفی ہو رہے ہیں۔

انہوں نے استعفے میں لکھا کہ پچھلے ڈیڑھ سال بطور اٹارنی جنرل انہوں نے اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے عہدے پر کام کیا(ٹوئٹر)

پاکستان کے اٹارنی جنرل منصور خان کا کہنا ہے کہ پاکستان بار کونسل نے ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا اس لیے وہ مستعفی ہو رہے ہیں۔

اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور خان نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت عارف علوی کو بھجوا دیا جس میں انہوں نے صدر پاکستان سے درخواست کی کہ وہ ان کا استعفی فوراً منظور کریں۔

اپنے استعفے میں انور منصور خان نے موقف اختیار کیا ہے کہ ’پاکستان بار کونسل نے میرے استعفے مطالبہ کیا تھا۔‘

’افسوس ہے کہ جس بار کونسل کا چیئرمین ہوں اسی نے استعفیٰ مانگا۔‘

گذشتہ روز سپریم کورٹ کے فل بینچ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان کو سپریم کورٹ کے ججز پر لگائے گئے الزام کا تحریری ثبوت دینے یا معافی مانگنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جب حکومت نے جمعرات کو عدالت عظمی میں جواب جمع کروایا جس میں انہوں نے اٹارنی جنرل کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔

اٹارنی جنرل کے اس بیان پر عدالت نے صحافیوں کو حکم جاری کیا تھا کہ چونکہ اٹارنی جنرل اپنا بیان واپس لے چکے ہیں اس لیے اسے رپورٹ نہ کیا جائے۔

اپنے استعفے میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان بار کونسل کے چیئرمین ہوں لیکن بار نے 19 فروری کو ایک پریس ریلیز کے ذریعے استعفیٰ مانگا، جس پر میں فوری طور پر استعفی دے رہا ہوں۔

انہوں نے لکھا کہ وہ کراچی بار ایسویس ایشن، سندھ بار ایسوسی ایشن اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے تاحیات رکن اور اٹارنی جنرل سندھ اور سندھ ہائی کورٹ کے ایک جج کے ناطے بار کے ساتھیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے استعفے میں مزید لکھا کہ پچھلے ڈیڑھ سال بطور اٹارنی جنرل انہوں نے اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے عہدے پر کام کیا اور وہ آئین کو مقدم رکھنے کے لیے پر عزم ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان