نواں کلی سے سکواش کے متوقع آٹھویں چیمپئین

روشن خان، ہاشم خان، حمزہ خان, اعظم خان، جان شیر خان، جہانگیر خان سمیت نواں کلی سے اب تک سکواش کے سات چیمئینز سامنے آ چکے ہیں۔ محمد حمزہ پرعزم ہیں کہ وہ آٹھویں چیمپئن بن کر دکھائیں گے۔

پشاور میں واقع نواں کلی سے تعلق رکھنے والے محمد حمزہ خان  حال ہی میں برٹش انڈر 15 ورلڈ  جونئیر چیمپئن شپ جیت کر آئے ہیں۔ اس سے پہلے انھوں نے دو ایشئین چیمپئین شپ ٹائٹلز بھی جیتے تھے۔

حمزہ کے والد سے جب یہ سوال کیا گیا کہ صرف نواں کلی کا علاقہ ہی کیوں سکواش میں آگے ہے؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ ایک تو انسپائریشن کی بات ہوتی ہے اور دوسری بات انھوں نے یہ بتائی کہ ہر گاؤں ہر شہر میں کچھ ٹیلنٹڈ بچے ہوتے ہیں بس کھیلنے کے لیے میدان، سہولت اورمحنت کی ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وہ خود کم عمری میں سکواش کھیلتے تھے تاہم ریکٹ اور بال کا خرچہ نہ برداشت کر سکنے کی وجہ سے سکواش کھیلنا چھوڑ دیا تھا۔

’اب میرے بیٹے کو بچپن سے شوق ہے۔ آج بھی حکومت کی جانب سے ریکٹ اور بال کے لیے مالی تعاون ہمیں حاصل نہیں ہے، لیکن حمزہ کے ٹیلنٹ اور شوق کو دیکھتے ہوئے میں خود اپنی جیب سے یہ خرچہ اٹھاتا ہوں۔‘

’پاکستان سکواش فیڈریشن میں اسے ٹریننگ فری ملتی ہے۔ اور جب باہر ممالک میں جانا ہوتا ہے تو ٹکٹ اور ہوٹلنگ ان کی جانب سے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ بال ، جوتے اور ریکیٹ میں دلاتا ہوں۔‘

حمزہ خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ بہت جلد وہ ورلڈ جونیر کے لیے جائیں گے۔ جس کے لیے انہیں بہت محنت کرنی پڑ رہی ہے۔

جیتنے کے لیے کتنی محنت کرتے ہیں اور برٹش جونئیر چیمپئن شپ جیتنے کے لیے کیا کرنا پڑا؟

’میں ایک سال سے بہت محنت کر رہا تھا۔ کبھی پشاور تو کبھی اسلام آباد جارہا ہوتا تھا۔ کافی جگہوں سے ٹریننگ کی تھی۔ میں نے اتنی ٹریننگ  لی کہ جب میں (برمنگھم)گیا تو مجھے یقین تھا کہ یہ ٹآئٹل میں ہی جیت کر لاؤں گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’جہاں تک ورزش اور خوراک کی بات ہے تو پہلے ہم صبح دو گھںٹے ورزش کرتے تھے اس کے بعد کورٹ میں پریکٹس کرتے تھے، گیمز کھیلتے تھے۔ کھانے میں آپ نے کچھ غلط نہیں کھانا، اپنی صحت کے مطابق کھانا ہے۔‘

محمد حمزہ کی والدہ سے بھی اس موقع پر بات ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ بیٹے کو اس مقام تک لانے کے لیے انہیں بھی ایک امتحان اور محنت سے گزرنا پڑتا ہے۔

’حمزہ کی تیاری کورٹ میں چل رہی ہوتی ہے اور ساتھ ساتھ میری تیاری گھر میں۔ مجھے ہر وقت اس کی خوراک اور صحت کا خیال رکھنا پڑتا ہے۔ کب کھیلنے دینا ہے اور کب پڑھائی کے لیے اسے کہنا ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ ایک بچے کی کامیابی میں ماں کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے اور  اس حوالے سے میں اپنی پوری کوشش کر رہی ہوں۔‘

روشن خان، ہاشم خان، حمزہ خان, اعظم خان، جان شیر خان، جہانگیر خان سمیت نواں کلی سے اب تک سکواش کے سات چیمئینز سامنے آ چکے ہیں۔ محمد حمزہ پرعزم ہیں کہ وہ آٹھویں چیمپئن بن کر دکھائیں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل