’افغانستان کے اندر اور باہر نقصان پہنچانے والوں پر نظر رکھنا ہوگی‘

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ نے کہا ’میں نے پومپیو سے کہا ہے کہ افغانستان کے اندر اور باہر دونوں جگہ نقصان پہنچانے والے اب بھی ہیں جن پر نظر رکھنا ہوگی۔ ایسا طریقہ کار اپنانا ہوگا کہ منفی کردار والوں کی نشاندہی ہو سکے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اب قیادت کی آزمائش ہو گی۔ دیکھنا ہے کہ   قیادتیں کتنی لچک دکھاتی ہیں؟ (اے ایف پی)

پاکستان کےوزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’افغان امن معاہدہ اہم پیش رفت ہے۔ اب انٹرا افغان مذاکرات میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔ جو امید پیدا ہوئی ہے وہ زندہ رہنے اور لوگوں کا اعتماد بحال رہنا چاہیے۔‘

اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اب قیادت کی آزمائش ہو گی۔ دیکھنا ہے کہ  قیادتیں کتنی لچک دکھاتی ہیں؟ اورکیا مقامی قیادتیں وسیع تر مفاد کے لیے سمجھوتہ کرنے پر تیار ہیں؟

 انہوں نے کہا کہ افغانستان کے عوام امن چاہتے ہیں، انہوں نے طویل جنگ، خون خرابہ اور بربادی دیکھی ہے۔ وہ ایک دوسرے کے نکتہ نظر کو جگہ دینے کے لیے جو لچک دکھانی ہوگی کیا یہ گروپ اس کے لیے تیار ہیں؟

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید  کہا کہ دیکھتے ہیں آنے والے دنوں میں کتنی سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہفتے کو دوحہ میں افغانستان کے مسئلے پر پاکستان کے کردار کو سراہا گیا۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ میری امریکا کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات ہوئی ہے، ان کے سامنے تین چار نکات رکھے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے پومپیو سے کہا ہے کہ افغانستان کے اندر اور باہر دونوں جگہ نقصان پہنچانے والے اب بھی ہیں جن پر نظر رکھنا ہوگی، ایسا طریقۂ کار اپنانا ہوگا کہ منفی کردار والوں کی نشاندہی ہو سکے۔ انہوں نے افغان امن معاہدے پر طالبان اور امریکہ کو مبارک باد دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے کے پیچھے مہینوں کی تگ و دو اور طویل کاوش ہے۔ افغان پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے بین الاقوامی توجہ اور وسائل کی ضرورت ہوگی۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان